بہتر علاج پر توجہ دینے ڈاکٹرس کا مشورہ
حیدرآباد۔15۔ ستمبر۔(سیاست نیوز) دونوں شہروں حیدرآبادو سکندرآباد میں ڈینگو کے مریضوں کو مکمل علاج کے باوجود مرض سے نجات نہ ملنے کی شکایات پر تحقیق میں انکشاف ہوا کہ موجودہ موسمی تبدیلی کے دوران جو ڈینگو کی قسم پائی جارہی ہے وہ سابقہ اقسام سے مختلف ہے اور اس کے نتیجہ میں ڈینگو کے اثرات کئی ہفتوں تک باقی رہنے لگے ہیں۔ ڈاکٹرس کا کہنا ہے کہ بیشتر اضلاع میں جہاں ڈینگو کے مریضوں کی تعداد میںاضافہ ہوا ہے بچوں اور بڑوں کو ڈینگو نے جو متاثر کیا ہے اس کی قسم سابقہ اقسام سے مختلف ہے کیونکہ ڈینگو کے علاج کیلئے اب تک ایک ہفتہ درکار ہوا کرتا تھا لیکن اب جو صورتحال پیدا ہوئی ہے اس کا مشاہدہ کرنے پریہ بات سامنے آئی ہے کہ اگر بچوں میں بخار ہے تو وہ اندرون تین یا 4 یوم ختم ہورہا ہے لیکن دوبارہ اندرون ایک ہفتہ بچے بخار میں مبتلاء ہونے لگے ہیں ۔ محکمہ صحت اور بلدیہ د کے عہدیداروں کی جانب سے دونوں شہروں کے علاوہ اطراف کے علاقوں میں مچھر کش ادویات کے چھڑکاؤ کے ذریعہ ڈینگو پر قابو پانے اقدامات کئے جا رہے ہیں لیکن بیشتر اضلاع میں ڈینگو‘ ملیریا اور دیگر امراض کا شکار مریضوں تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہاہے۔ ڈاکٹرس کا کہناہے کہ موسمی تبدیلی کے سبب ان اثرات سے محفوظ رہنے اقدامات کے باوجود قوت مدافعت میں کمی کے سبب کئی افراد ان امراض کا شکار ہو رہے ہیں اور ڈینگو کی موجودہ قسم انتہائی طاقتور ثابت ہورہی ہے اسی لئے ڈاکٹرس سے اس کے علاج کیلئے بھی روایتی طریقہ کار میں تبدیلی لانے اقدامات کئے جا رہے ہیں کیونکہ بچوں و بڑوں پر روایتی ادویات اثرانداز نہ ہونے سے بیماری پرفوری قابو پانے میں مشکل ہو رہی ہے۔ ماہر ڈاکٹرس کا کہناہے کہ بخار اور اعضاء شکنی کے علاوہ سردی ‘ نزلہ اور زکام پر فوری ڈاکٹرس سے رجوع ہوکر علاج کروانے کی ضرورت ہے اور اگر یہ امراض چند یوم بعد واپس لوٹ آتے ہیںتو اس کا مزید بہتر علاج کرواتے ہوئے بیماری سے نجات حاصل کرنے اقدامات کرنے چاہئے ۔ ڈاکٹرس نے بخار‘ زکام ‘ سردی ‘ نزلہ یا اعضاء شکنی کے علاج کے بعد اندرون ایک ہفتہ واپس لوٹ آنے پر فوری بہتر علاج پر توجہ پر زور دیا ۔3