ڈیٹا سرقہ تحقیقات کیلئے ایس آئی ٹی کا قیام

,

   

تلنگانہ حکومت کا جی او جاری،آئی ٹی گرڈس منیجنگ ڈائرکٹر کی تلاش، لُک آؤٹ نوٹس جاری

حیدرآباد۔/6 مارچ، ( سیاست نیوز) ڈیٹا کی چوری معاملہ نے آج اس وقت نیا موڑ اختیار کرلیا جب ریاستی حکومت نے سخت موقف اختیار کرتے ہوئے اس کیس کی تحقیقات کیلئے خصوصی تحقیقاتی ٹیم ایس آئی ٹی تشکیل دی ہے۔ ریاست کے محکمہ قانون نے آج ایک جی او جاری کیا جس میں 9 پولیس عہدیداروں پر مشتمل ایس آئی ٹی قائم کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔ جبکہ انسپکٹر جنرل آف پولیس تلنگانہ ویسٹ اسٹیفن رویندرا کو ایس آئی ٹی کا سربراہ بنایا گیا ہے۔ تلنگانہ پولیس نے ڈیٹا چوری کے الزامات کا سامنا کرنے والی آئی ٹی گرڈس انڈیا پرائیویٹ لمیٹیڈ کے منیجنگ ڈائرکٹر اشوک کی تلاش میں شدت پیدا کرتے ہوئے ملک کے تمام ایر پورٹس پر لُک آؤٹ نوٹس جاری کیا ہے تاکہ ملزم کو بیرون ممالک فرار ہونے سے روکا جاسکے اور ایمگریشین حکام کو بھی اس کے پاسپورٹ نمبر اور دیگر تفصیلات فراہم کرتے ہوئے آگاہ کیا گیا ہے۔ محکمہ قانون کی جانب سے جاری کئے گئے جی او کے بموجب اسٹیفن رویندرا کے علاوہ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ضلع کاماریڈی این شویتا ، ڈپٹی کمشنر پولیس کرائمس سائبرآباد روہنی پریہ درشنی، نارائن پیٹ کے ایس ڈی پی او جی سریدھر، سائبرآباد کے ڈی ایس پی سائبر کرائمس بی روی کمار ریڈی، اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس مادھا پور این شام پرساد راؤ، اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس سائبرآباد سائبر کرائمس سی ایچ وائی سرینواس، انسپکٹر آف پولیس سائبر کرائم سی سی ایس بی رمیش اور انسپکٹر سائبر کرائمس جی وینکٹ رام ریڈی اس ٹیم میں شامل ہیں۔ کوکٹ پلی کے ساکن ٹی لوکیشور ریڈی نے مادھا پور پولیس سے ایک شکایت درج کروائی تھی اور الزام عائد کیا کہ آئی ٹی گرڈس انڈیا پرائیویٹ لمیٹیڈ نے سیوا مترا موبائیل اپلکیشن کے ذریعہ آندھرا پردیش سے تعلق رکھنے والی عوام کا سروے کے ذریعہ نجی معلومات بشمول آدھارکارڈ، ووٹر شناختی کارڈ اور فہرست رائے دہندگان کی تفصیلات بھی حاصل کرلی اور تلگودیشم پارٹی نے سیوا مترا موبائیل اپلکیشن کا بیجا استعمال کیا ہے اور آندھرا پردیش حکومت کی ایماء پر یہ سروے کیا گیا ۔

اس ضمن میں مادھا پور پولیس نے ایک مقدمہ درج کرتے ہوئے آئی ٹی گرڈس کمپنی کے دفتر پر دھاوا کرتے ہوئے کمپیوٹر ہارڈیسک اور دیگر الیکٹرانک اشیاء ضبط کرلیا تھا۔ یہ کیس حساس نوعیت کا ہونے کے نتیجہ میں ریاستی حکومت نے اس کیس کی تحقیقات کو ایس آئی ٹی کے ذریعہ کرانے کا فیصلہ کیا اور یہ واضح طور پر احکامات جاری کئے کہ حیدرآباد، سائبرآباد، رچہ کنڈہ اور سی آئی ڈی ایس آئی ٹی سے مکمل تعاون کرے اور تحقیقات میں مدد کرے۔ ڈیٹا چوری کیس میں امیزان ویب سرویسس سے سیوا مترا موبائیل اپلیکیشن کے قیام اور اس سے متعلق تمام تفصیلات کو حاصل کرنے کیلئے کمپنی کو پولیس کی جانب سے مکتوب روانہ کیا گیاہے۔ اس ضمن میں پولیس کمشنر حیدرآباد انجنی کمار نے بھی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آئی ٹی گرڈس انڈیا پرائیویٹ لمیٹیڈ کے سربراہ اشوک کے خلاف ایس آر نگر پولیس اسٹیشن میں مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ سیوا مترا موبائیل اپلیکیشن کے ذریعہ آئی ٹی گرڈس انڈیاپرائیویٹ لمیٹیڈ کے ذمہ داروں نے کئی آئی ٹی کمپنیوں کی خدمات حاصل کرتے ہوئے آندھرا پردیش سے تعلق رکھنے والے افراد جو شہر حیدرآباد میں بھی مقیم ہیں کا بذریعہ فون ایک سروے کرتے ہوئے ان کے نجی معلومات حاصل کئے حتیٰ کہ کس سیاسی پارٹی کو ووٹ ڈالنے کے رجحان کو بھی پتہ لگایا گیا ہے۔ انجنی کمار نے بتایا کہ آئی ٹی گرڈس کمپنی نے اسمبلی حلقہ جات کے پولنگ بوتھ سطح کی کئی معلومات حاصل کرلی ہیں اور اس کمپنی کے ذمہ دار اشوک کو گرفتار کرنے کیلئے پولیس نے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔