ڈی جے ایس کے سکریٹری کو دو سال قید کی سزا

   

10 سال پرانے مقدمہ میں عدالت کا فیصلہ
حیدرآباد 13 جنوری (سیاست نیوز) نامپلی کریمنل کورٹ کے آٹھویں ایڈیشنل چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ نے سکریٹری درسگاہ جہاد و شہادت ایڈوکیٹ شیخ سیف اللہ خالد کو ایک پولیس عہدیدار کو اُس کے فرائض کی انجام دہی میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش پر دو سال کی سزا سنائی۔ اگسٹ 2009 ء میں ڈی جی ایس دفتر واقع مغلپورہ میں عیدملاپ تقریب منعقد کی گئی تھی اور اِس پروگرام کی تفصیلات حاصل کرنے وہاں پہونچنے والے اسپیشل برانچ کے ہیڈ کانسٹبل خورشید حسین کو فرائض کی انجام دہی سے روک دیا اور ڈی جے ایس دفتر سے باہر نکال دیا۔ خورشید حسین نے فوری پولیس اسٹیشن مغلپورہ سے شکایت درج کروائی جس کے نتیجہ میں پولیس مغلپورہ نے ایک مقدمہ تعزیرات ہند کی دفعہ 353 (سرکاری ملازم کو اُس کے فرائض انجام دینے سے روکنا) اور 506 (دھمکانا) کے تحت ایک مقدمہ درج کیا تھا۔ مغلپورہ پولیس نے سیف اللہ خالد کے خلاف نامپلی میٹرو پولیٹن کورٹ کے آٹھویں ایڈیشنل چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ کے اجلاس پر ایک چارج شیٹ داخل کی گئی تھی۔ عدالت نے 10 سال طویل عرصہ کے بعد سیف اللہ خالد کو اِس کیس میں قصوروار قرار دیتے ہوئے دو سال کی سزا اور ایک ہزار روپئے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔ اِس سلسلہ میں ربط پیدا کئے جانے پر ایڈوکیٹ سیف اللہ خالد نے کہاکہ نچلی عدالت کے فیصلہ کے خلاف وہ سیشنس کورٹ میں اپیل داخل کریں گے اور اپنی بے گناہی کا ثبوت دیں گے۔