ڈی کے زیڈ دھوکہ دہی معاملہ ،کمپنی کا ایم ڈی اور ڈائرکٹر میاں بیوی گرفتار

   

17500سرمایہ کاروں سے 227 کروڑ حاصل کئے گئے ، سی سی ایس حیدرآباد کی کارروائی
حیدرآباد /10 اکٹوبر ( سیاست نیوز ) ہزاروں شہریوں کی کروڑہا روپئے رقم غبن کرنے کے سنسنی خیز معاملہ میں پولیس نے اقدامات کا آغاز کردیا ہے۔ سنٹرل کرائم اسٹیشن سی سی ایس نے ڈی کے زیڈ دھوکہ دہی معاملہ میں کمپنی کے منیجنگ ڈائرکٹر اور اس کی بیوی کو گرفتار کرلیا ہے ۔ ایک ڈاکٹر کی شکایت کے بعد اس بڑی دھوکہ دہی کا معاملہ منظر عام پر آیا ۔ ڈی کے زیڈ سرمایہ کرنے کی ترغیب اور مختلف سوشیل میڈیا ذرائع سے کمپنی نے سرمایہ کاروں کو راغب کیا اور 8 تا 12 فیصد ریٹرنس کا پیشکش کی گئی ۔ کمپنی نے دعوی کیا کہ کمپنی کے تین بڑے اسٹورس مادھاپور ، ٹولی چوکی اور ملک پیٹ میں قائم ہیں اور ہر دن 4 ہزار آرڈکر کو ڈیلور کرنے کا آمیزان سے بات چیت کرلی گئی ہے ۔ دھوکہ دہی کا واقعہ منظر عام پر آنے کے بعد شہر میں سنسنی پھیل گئی اور کئی سرمایہ کار سڑکوں پر آگئے ۔کمشنر پولیس حیدرآباد کی خصوصی ہدایت پر سی سی ایس نے کارروائی کا آغاز کیا اور ڈی کے زیڈ کے منیجنگ ڈائرکٹر سید اشفاق راہل اور ان کی اہلیہ سیدہ عائشہ ناز ڈائرکٹر ڈی کے زیڈ ٹکنالوجی سولوشن پرائیویٹ لمیٹیڈ کو گرفتار کرلیا ۔ پولیس نے ان کے قبضہ سے 564 اصلی گیارنٹی اگریمنٹس بانڈ، 5 بنڈلس بلینک لیٹرس ، ایجنٹس اور کلائنٹس کے ناموں کی فہرست، چیک بکس، 13 لیاپ ٹاپ 170 لاکھ نقد رقم کو ضبط کرلیا ۔ سی سی ایس کے مطابق اس کمپنی میں 17500 شہریوں کی جانب سے 227 کروڑ روپئے جمع کئے گئے ۔ اشفاق اس کمپنی کا ایم ڈی اور ان کی اہلیہ بحیثیت ڈائرکٹر ہیں ۔ جبکہ مزید چند افراد کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں پولیس کے مطابق محمد اقبال ، سید عمیر احمد ، معز ، نظیر اور بلال منیجرس کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے تھے ۔ اس دھوکہ دہی کے اسکام میں دیگر افراد جنہوں نے سوشیل میڈیا اور مختلف ذرائع سے شہریوں کو سرمایہ کرنے کیلئے راغب کیا تھا اور شہریوں کو کمپنی کی تعریفیں کرتے ہوئے اطمینان دلایا تھا کہ ڈی کے زیڈ میں سرمایہ کیا جائے ۔ پولیس ان تمام کو بھی امکان ہے کہ بہت جلد قانونی دائرے میں لے گی اور ان سے بھی پوچھ تاچھ کی جائے گی ۔ جو مسلسل اپنی سرگرمیوں اور توانائی سے کمپنی کی تشہیر کر رہے تھے ۔ ع