واشنگٹن : چین کے ژنجیانگ صوبہ کے شمال مغرب میں واقع ترپان سٹی میں ایغور مسلمانوں کے ایک دو نہیں بلکہ 15 حراستی مراکز دریافت ہوئے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ جن علاقوں میں حراستی مراکز دریافت ہوئے ہیں، وہاں ڈزنی کی نئی فلم ’’مولان‘‘ کی شوٹنگ بھی ہوچکی ہے۔ یہ اطلاع واشنگٹن میں موجود ایک ایغور گروپ ے دی ہے۔ ڈزنی کو مذکورہ متنازعہ مقام پر فلم کی شوٹنگ کرنے کی وجہ سے شدید تنقیدوں کا سامنا ہے کیونکہ یہ وہی علاقے ہیں جہاں چین کی حکومت پر ایغور مسلمانوں کے ساتھ غیرانسانی سلوک روا رکھے جانے کے الزامات عائد کئے گئے ہیں، جن کا چین ہمیشہ انکار کرتا رہا ہے۔ گزشتہ سال ڈسمبر میں چین نے دعویٰ کیا تھا کہ ’’نام نہاد‘‘ ایغور کیمپس دراصل ایغور مسلمانوں کو تعلیم و تربیت فراہم کرنے کیلئے قائم کئے گئے ہیں۔ یہ تعلیم و تربیت کس نوعیت کی ہے، اس کے بارے میں چین آج تک کسی بھی ملک کو مطمئن نہیں کرسکا جبکہ ان حراستی کیمپوں کو 2017ء سے چلایا جارہا ہے۔