واشنگٹن، 13 اگست (یو این آئی) امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے کہا ہے کہ کئی بڑے تجارتی معاہدے ابھی مکمل ہونا باقی ہیں، جن میں سوئٹزرلینڈ اور ہندوستان کے ساتھ معاہدے بھی شامل ہیں لیکن ہندوستان ، امریکہ کے ساتھ بات چیت میں کچھ حد تک ہچکچاہٹ دکھا رہا ہے ۔برطانوی خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق اسکاٹ بیسنٹ نے ‘فوکس بزنس نیٹ ورک’ کے پروگرام ‘کڈلو’ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں امید ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ اکتوبر کے آخر تک اپنے تجارتی مذاکرات مکمل کر لے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک امید ہے لیکن مجھے لگتا ہے کہ ہم ایک اچھی پوزیشن میں ہیں، میرا خیال ہے کہ ہم تمام بڑے ممالک کے ساتھ اہم شرائط پر متفق ہو جائیں گے ۔اسکاٹ بیسنٹ نے کہا کہ چین کے اعلیٰ حکام سے آئندہ مہینوں میں ملاقاتیں کرکے تجارتی معاہدہ کو حتمی شکل دینے پر بات چیت کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ چین دنیا میں امریکہ کا سب سے بڑا تجارتی حریف ہے ، کئی دہائیوں سے چین کی معیشت مسلسل ترقی کر رہی ہے ، وہ کسی عالمی تنازع کا براہ راست حصہ نہیں بنا، ہم چاہتے ہیں کہ چین کے ساتھ امریکہ کی تجارت متوازن بنائی جائے ، چین امریکہ کو برآمدات پر بہت کم ٹیکس دیتا ہے جب کہ امریکی برآمدات پر زیادہ ٹیرف وصول کرتا ہے ۔اسکاٹ بیسنٹ نے کہا کہ صدر ٹرمپ چاہتے ہیں کہ جدید اقتصادی دور میں تمام ممالک کے ساتھ تجارت کو متوازن بنایا جائے ، اسی سلسلے میں امریکی حکومت دنیا بھر کے ممالک کے ساتھ تجارتی مذاکرات کرکے امریکا کو تجارتی خسارے سے نکالنا چاہتی ہے ۔امریکی وزیر خزانہ نے اپنے ملک میں مہنگائی کے اعداد و شمار کو تسلی بخش قرار دیا۔اسکاٹ بیسنٹ نے کہا کہ ہماری حکومت چاہتی ہے کہ امریکہ کی عالمی برادری سے تجارت کو محفوظ بنایا جائے ، تجارتی خسارے کو ختم کیا جائے ۔