کابل ایئرپورٹ مشن کیلئے امریکی امداد ضروری: ایردغان

   

انقرہ: ترکی کے صدر رجب طیب اردغان نے امریکہ سے مطالبہ کیا کہ وہ ’شرائط‘ کو پورا کریں جس میں مالی، لاجسٹک اور سفارتی مدد شامل ہے تاکہ ترکی افغانستان سے دیگر غیر ملکی فوجوں کے انخلا کے بعد کابل ائیرپورٹ کو چلا سکے اور اس کی حفاظت کر سکے ۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ترکی نے نیٹو کے مکمل طور پر انخلا کے بعد اپنے افواج تعینات کرنے کی پیشکش کی ہے اور اس حوالے سے وہ امریکہ کے ساتھ کئی ہفتوں سے بات چیت میں مشغول ہے ۔ طالبان جنہوں نے امریکہ کی زیرقیادت غیر ملکی افواج کے انخلا کے ساتھ ہی بڑے پیمانے پر علاقے پر کنٹرول حاصل کرلیا ہے ، نے ترکی کو اس کے خلاف خبردار کیا ہے ۔ ڈان کی رپورٹ کے مطابق اردغان نے شمالی قبرص میں تقریر کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ طالبان کو تحفظات ہیں لیکن انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود ترکی اس مشن کو اس وقت تک انجام دے گا جب تک کہ نیٹو کا شراکت دار امریکا، ترکی کی تین مخصوص ضروریات کو پورا کرے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ان شرائط کو پورا کیا گیا تو ہم کابل ایئرپورٹ کا انتظام سنبھالنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔ انہوں نے ترکی کے لیے سفارتی حمایت کے ساتھ ساتھ افغانستان میں سہولیات اور رسد کے امریکی حصول کی فہرست بھی درج کی۔ اردغان نے عیدالاضحی کی نماز میں شرکت کے بعد مزید کہا کہ ‘یہاں شدید مالی اور انتظامی مشکلات پیش آئیں گی، امریکہ اس سلسلے میں ترکی کو بھی ضروری مدد فراہم کرناچاہیے ’۔ترکی کو امید ہے کہ ایئرپورٹ کے مشن سے امریکی تعلقات میں بہتری آئے گی جو متعدد محاذوں پر کشیدہ ہیں جس میں ترکی کے روسی ایس-400 میزائل ڈیفنس کی خریداری شامل ہے ۔