کابل میں شادی کی تقریب میں خود کش دھماکہ ۔ 63 افراد ہلاک

,

   

خوشیوں اور جشن کا ماحول غم و اندوہ میں تبدیل ۔ 182 افراد زخمی ۔ مہلوکین اور زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل

کابل 18 اگسٹ ( سیاست ڈاٹ کام ) افغانستان میں ایک شادی کی تقریب کی خوشیاں اور جشن غم و اندوہ اور خوف میں تبدیل لوگیا جب ایک خود کش بمبار نے یہاں دھماکہ کردیا ۔ اس دھماکہ کے نتیجہ میں کم از کم 63 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ کابل میں گذشتہ کئی مہینوں کے دوران ہونے والا یہ سب سے ہلاکت خیز حملہ تھا ۔ عہدیداروں اور عینی شاہدین نے یہ بات بتائی ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ یہ دھماکہ ہفتہ کی رات دیر گئے ہوا ہے جب کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان افغانستان میں امریکی افواج کی تعداد میں کمی کے تعلق سے ایک معاملت کو قطعیت دینے کی کوششیں بھی ہو رہی ہیں۔ دولہے کا نام صرف میر واعظ بتایا گیا ہے اور اس نے کہا کہ اسے اتنا ہی یاد ہے کہ وہ مسکراتے ہوئے مہمانوں کا استقبال کر رہا تھا اور ان سے بغلگیر ہو رہا تھا تاہم اچانک ہی اسے ان کی نعشوں کو دیکھنا پڑا ہے ۔ میرواعظ نے ایک مقامی ٹی وی چینل کو بتایا کہ اس کی خوشیاں اچانک ہی غم میں تبدیل ہوگئیں۔ اس نے بتایا کہ اس کے افراد خاندان ‘ اس کی شریک حیات انتہائی صدمہ کا شکار ہیں۔ وہ ایک لفظ تک کہنے کے موقف میں نہیں ہیں۔ اس کی دلہن بیہوش ہوتی جا رہی ہے ۔ نوشہ نے بتایا کہ دھماکہ میں وہ اپنے بھائی سے محروم ہوگیا ہے ۔ اس کے دوست جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ وہ اپنے رشتہ داروں سے محروم ہوگیا ہے ۔ اس نے بتایا کہ اب شائد ساری زندگی میں اسے کبھی خوشی محسوس ہوگی ۔

وزارت داخلہ کے ترجمان مسرت رحیمی نے کہا کہ اس دھماکہ میں کم از کم 63 افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ 182 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ قبل ازیں انہوں نے بتایا تھا کہ یہ ایک خود کش حملہ تھا ۔ افغانستان میں شادیاں انتہائی جوش و خروش اور بڑے پیمانے پر انجام پاتی ہیں اور تقاریب کئی گھنٹوں تک چلتی ہیں ۔ بیشتر تقاریب میں سینکڑوں افراد اور بعض میں ہزاروں افراد شریک ہوتے ہیں۔ یہاں خواتین اور مردوں کیلئے علیحدہ ہال ہوتے ہیں۔ بم دھماکہ میں شدید زخمی ہونے والے ایک نوجوان منیر احمد نے بتایا کہ شادی کے مہمان رقص کر رہے تھے اور محفل میں جشن منا رہے تھے کہ یہ دھماکہ ہوا ۔ اس کا ایک رشتہ کا بھائی دھماکہ میں ہلاک ہوگیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ دھماکہ کے بعد انتہائی گہما گہمی والی صورتحال پیدا ہوگئی ۔ ہر کوئی چیخ رہا تھا اور اپنے عزیزوں کیلئے رو رہا تھا ۔ اس شخص کا ایک مقامی دواخانہ میں علاج چل رہا تھا ۔ دھماکہ کے بعد کی جو تصاویر ہال کے اندر کی سامنے آئی ہیں ان میں دکھایا گیا ہے کہ کئی اطراف نعشیں بکھری ہوئی ہیں۔ ہر طرف خون بکھرا پڑا ہے اور پھٹے کپڑے ‘ گوشت کے لوتھڑے ‘ ہیٹس اور چپلیں اور پانی کی بوتلیں بکھری ہوئی ہیں۔ تقریب کے ایک مہمان محمد فرہاق نے بتایا کہ وہ خواتین کے سیکشن میں تھا کہ اس نے مردوں کے سیکشن میں دھماکہ کی آواز سنی ہے ۔ ۔ اس نے بتایا کہ باہر ہر کوئی چیخ رہا تھا اور رو رہا تھا ۔ تقریبا 20 منٹ تک ہال میں دھواں بھرا رہا ۔ تقریبا ہر شخص جو مردوں کے سیکشن میں تھا یا تو فوت ہوچکا تھا یا زخمی ہوکر پڑا ہوا تھا ۔ کہا گیا ہے کہ تقریبا 1200 افراد اس شادی میں شریک تھے ۔

آئی ایس نے ذمہ داری قبول کی
اس دوران آئی ایس گروپ نے آج کابل میں شادی کی تقریب میں دھماکہ کی ذمہ داری قبول کرلی ہے ۔ آئی ایس نے کہا کہ اس کے ایک لڑاکے نے تقریب میں دھماکہ کیا ہے جو عصری دھماکو مادہ کا تھا۔