پرائیوٹ سیکوریٹی کمپنی کے قافلہ کو نشانہ بنایا گیا
کابل،13نومبر(سیاست ڈاٹ کام) افغانستان کے دارلحکومت کابل میں چہارشنبہ کو ایک کار بم دھماکہ ہوا جس میں کمسن بچوں کے بشمول 12 افراد ہلاک ہوگئے اور متعدد زخمی ہوگئے ۔ تولو نیوز‘ نے وزارت داخلہ کے ترجمان نصرت رحیمی کے حوالہ سے بتایا کہ کسابہ علاقہ میں صبح تقریباً ساڑھے سات بجے ایک کار بم دھماکہ ہوا جس میں کم سے کم 12 افراد کی موت ہوگئی۔انہوں نے بتایا کہ دھماکہ سے کئی افراد زخمی بھی ہوئے ہیں،جنہیں ہاسپٹل میں داخل کرایا گیاہے۔ دھماکہ سے کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ کسی بھی شخص یا تنظیم نے فی الحال دھماکہ کی ذمہ داری نہیں لی ہے ۔ طالبان اور داعش دونوں ہی افغانستان کے دارالحکومت کابل میں سرگرم ہیں۔ اس سے قبل کابل میں ہوئے کئی حملوں کی انہوں نے ذمہ داری قبول کی تھی ۔ افغانستان کی وزارت داخلہ کے ترجمان کے مطابق واضح طور پر گارڈ ورلڈ سیکوریٹی کمپنی کو نشانہ بنایا گیا۔ اس حملہ میں 20 افراد زخمی ہوئے جن میں کمپنی میں کام کرنے والے عملہ کے 4 بیرونی افراد بھی شامل ہیں۔ تاہم ترجمان نے زخمیوں کی قومیت کے انکشاف سے انکار کردیا ۔ حملہ کے بعد ملنے والی اطلاعات میں بتایا گیا کہ سات افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ تاہم بعد میں وزارت داخلہ کے ڈپٹی ترجمان نے مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ کا اعلان کیا ہے۔ اس حملہ میں سیکوریٹی کمپنی کی ایک کار اور دیگر دو خانگی کاروں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ کار بم حملہ کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے ۔ حملہ کے ساتھ ہی علاقہ میں ہر طرف دھوئیں کے بادل چھا گئے۔ مہلوکین میں 12 سالہ لڑکی اور اس کا سات سالہ بھائی بھی شامل ہیں جو ا پنے اسکول کو جارہے تھے۔ بتایا گیا کہ یہ بچے اپنے والد کے ساتھ جارہے تھے۔ والد شدید طور پر زخمی ہے اور اس کا ایک پیر اور ایک ہاتھ بھی ضائع ہوگیا ہے ۔ سوشیل میڈیا کی اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ وہ شخص زیر علاج ہے۔ ایک علحدہ واقعہ میں پیر کی رات امریکی فضائی حملہ میں افغانستان کے 4 فوجی جوان ہلاک ہوگئے تھے ۔
