کابینہ میں رد و بدل کا ڈرامہ چھوڑ کر عوام کی زندگی بہتر بنانے پر غور ہو: کاٹجو

   

نئی دہلی :مرکزی کابینہ میں تازہ رد و بدل کے بارے میں میڈیا میں خوب بحث چھڑ گئی ہے۔ کئی لوگوں نے اس کی تعریف کی ہے۔ لیکن حقیقت کیا ہے؟ ہر سیاسی کارروائی یا نظام کو جانچنے کا پیمانہ صرف ایک ہوتا ہے اور وہ یہ کہ عام آدمی پر اس کاکیا اثر ہوگا۔ کیا اس سے عام آدمی کی سطح زندگی بہتر ہوتی ہے؟ کیا لوگوں کو بہتر زندگی ملتی ہے؟ تو کیا مودی کابینہ میں کی گئی یہ بڑی تبدیلی عام لوگوں کی زندگی میں کوئی فرق لا سکے گی؟ کیا مرکزی کابینہ میں چہرے بدلنے سے ملک بھر میں وسیع اور خوفناک غریبی، بے روزگاری، مہنگائی، بچوں میں عدم تغذیہ، صحت خدمات اور اچھی تعلیم کی کمی، کسانوں کا بحران، بدعنوانی، دلتوں اور اقلیتوں پر مظالم جیسے مسائل دور ہو جائیں گے؟ بالکل نہیں۔ اس لئے کہ یہ صرف ڈرامہ ہے۔ہندوستان کی زبردست معاشی اور سماجی برائیوں کو دور کرنے کے لیے ہندوستانی عوام کو جدید ذہنیت کے لیڈروں کی قیادت میں ایک عظیم تاریخی جدوجہد اور عوامی انقلاب کرنا ہوگا، جو ذات اور مذہب کے رخنات کو توڑ کر ہی ممکن ہے۔ اس میں وقت لگے گا اور بڑی قربانیاں دینی ہوں گی۔کابینہ میں رد و بدل سے کچھ نہیں ہوگا۔