کابینہ میں غور کے بعد این آر سی پر تلنگانہ حکومت کا فیصلہ متوقع

   

شہریت ترمیمی قانون پر ٹی آر ایس اپنے موقف پر قائم،کابینہ میں غور ضروری : کے ٹی آر

حیدرآباد /27 ڈسمبر ( پی ٹی آئی ) تلنگانہ میں حکمراں ٹی آر ایس نے جو پارلیمنٹ میں شہریت ترمیمی بل کے خلاف ووٹ دی تھی جمعہ کو اعلان کیا کہ ریاست میں اُس کی حکومت کابینی اجلاس میں این آر سی اور این پی آر پر تفصیلی تبادلے خیال اور مشاورت کے بعد ہی اپنے کسی فیصلہ کا اعلان کرے گی ۔ چیف منسٹر کے چندرا شیکھر راؤ کے فرزند اور ٹی آر ایس کے کارگذار صدر کے ٹی راما راؤ نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’شہریت ترمیمی قانون ( سی اے اے ) کے مسئلہ پر ہمارا موقف بالکل واضح ہے ۔ جس میں کوئی بڑی اُلجھن نہیں ہے ۔ ایوان میں ہم جو کچھ کہہ چکے ہیں اُس پر بدستور قائم ہیں ۔ اس میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی ‘‘۔ کے ٹی راما راؤ نے مزید کہا کہ ’’ شہریوں کے قومی رجسٹر یعنی این آر سی کا ہم مکمل احترام کرتے ہیں اور یہ حکومت کا فیصلہ ہے … سی اے اے ، این پی آر ( نیشنل پاپولیشن رجسٹر) ، این آر سی ، وغیرہ کو آپ مربوط کر رہے ہیں اور اپنی مرضی کے مطابق اس میں تبدلیوں کے ساتھ استعمال کر رہے ہیں ۔ یہ تمام قوانین کے مقفف ہیں جو کچھ ہم کہہ رہے ہیں ۔ یہ اہم مسائل ہیں جن پر حکومت کی جانب سے تفصیلی غور و خوص اور تبادلے خیال کی ضرورت ہے ‘‘۔ کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ یہ ایسے فیصلے نہیں ہیںکہ ہم یا ہماری پارٹی انفرادی طور پر کوئی اعلان کرسکتی ہے ۔ بلکہ ہمیں بحیثیت حکومت مل بیٹھنے اور بات چیت کی ضرورت ہوتی ہے یہاں ایک کابینہ ہے اور ایک چیف منسٹر ہیں اور کئی رفقاء ہیں جن سے بات چیت کی ضرورت ہے تاکہ ایسے مسائل حل کئے جاسکے ۔ ٹی آر ایس کے کارگذار صدر نے کہا کہ پارلیمنٹ میں شہریت ترمیمی بل پر مباحث کے دوران ٹی آر ایس کے ارکان واضح طور پر کہہ چکے تھے کہ مسلمانوں کو شامل کئے بغیر منظور کی جانے والی اس بل کی وہ مخالفت کرتے ہیں ۔ اسی روز ہم نے یہ بھی کہا تھا کہ ’ بجز مسلم ‘ کا لفظ حذف کرتے ہوئے اس میں مسلم کا لفظ بھی شامل کیا جائے تو ہم اس بل کی تائید کریں گے ۔ لیکن مرکزی حکومت بھی یہ واضح کرچکی تھی کہ وہ ان کا مطالبہ قبول نہیں کرے گی ۔ چنانچہ میں اب سمجھتا ہوں کہ مزید ایسی کوئی نئی چیز نہیں رہی جس کے بارے میں کچھ کہنا باقی ہے ۔