کابینہ میں مسلم نمائندگی کو نظرانداز کرنے پر حج ہاوز میں احتجاج

   

دفتر سیاست میں عامر علی خان سے ملاقات، مستعفی ہو جانے مسلم ایڈوکیٹس فورم کا مطالبہ
حیدرآباد۔ 13 جون (سیاست نیوز) تلنگانہ مسلم ایڈوکیٹس فورم کی جانب سے آج بعد نماز جمعہ حج ہاوز نامپلی پر ریاستی کابینہ میں مسلم نمائندے کو شامل نہ کرنے پر احتجاجی دھرنا منظم کیا گیا اور کونسل کی رکنیت سے فوری مستعفی ہو جانے کا عامر علی خان سے مطالبہ کیا گیا۔ احتجاج میں صدر مسلم ایڈوکیٹس فورم و حیدرآباد ایڈوکیٹ کے علاوہ دوسرے قائدین میں خواجہ محمد آہاز الدین ایڈوکیٹ، میر واجد علی خان ایڈوکیٹ، محمد ساجد علی ایڈوکیٹ، شیخ محمد، اظہر، سید فہیم، محمد اسلم اور مفتی محمد آصف اللہ قاسمی کے علاوہ دوسرے موجود تھے۔ بعد ازاں تلنگانہ مسلم ایڈوکیٹس فورم کا وفد دفتر سیاست پہنچ کر اپنے احتجاج کو جاری رکھا اور ایم ایل سی عامر علی خان سے ملاقات کرتے ہوئے کابینہ میں مسلمانوں سے ہونے والی ناانصافی پر بطور احتجاج مستعفی ہو جانے کا مطالبہ کیا اور کانگریس ڈاون ڈاون کے نعرے لگائے۔ اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وحید احمد ایڈوکیٹ نے کہا کہ کانگریس حکومت نے مسلمانوں سے دغابازی کی ہے۔ محبت کی دکان چلانے والے راہول گاندھی اور چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے کابینہ میں مسلم نمائندگی کو نظرانداز کرتے ہوئے مسلمانوں سے ناانصافی کرنے کے علاوہ مسلمانوں کو دھوکہ دیا ہے۔ مسلمانوں کو کابینہ میں شامل نہ کرنے کے بعد کانگریس میں سماجی انصاف کا دعویٰ جھوٹا ہونے کا ثبوت مل گیا ہے۔ کانگریس کی سیکولرازم نظریات بے نقاب ہوگئی ہے۔ عامر علی خان اپنے میڈیا ہاوز کے ذریعہ کانگریس کے حق میں مہم چلائی جس کا مسلمانوں پر اثر پڑا ہے۔ اس لئے وہ عامر علی خان سے مستعفی ہو جانے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ ایک منظم سازش کے تحت کانگریس حکومت نے تلنگانہ کابینہ سے مسلم نمائندگی ختم کردی ہے۔ انتخابات میں مسلمانوں نے کانگریس کی تائید کی کامیابی کے بعد کانگریس حکومت مسلمانوں کو فراموش کررہی ہے۔ انتخابات میں مسلمانوں کو ہتھیلی میں جنت دکھاکر کامیابی حاصل کی گئی۔ حکومت کے اس رویے سے مسلمانوں میں حکومت کے خلاف ناراضگی پیدا ہوئی ہے ایسا لگ رہا ہے کہ کابینہ میں مسلم نمائندگی کے معاملے میں چیف منسٹر اے ریونت ریڈی وزیر اعظم نریندر مودی کی تقلید کررہے ہیں۔ کانگریس کو اس کی قیمت چکانی پڑے گی۔ اس طرح کی ناانصافیوں کو مسلمان ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔ 2