ریاست میں نظم و نسق ٹھپ، عوام مسائل کا شکار
حیدرآباد۔ 14 فروری (سیاست نیوز) پردیش کانگریس کے ترجمان جی نرنجن نے گورنر ای ایس ایل نرسمہن کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے ریاست میں نظم و نسق کے ٹھپ ہوجانے کی شکایت کی۔ انہوں نے کہا کہ دو ماہ گزرنے کے باوجود کابینہ تشکیل نہیں دی گئی جس کے باعث ریاستی نظم نسق مفلوج ہوچکا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ گزشتہ چھ ماہ سے ریاست میں ہزاروں سرکاری فائیل التوا کے منتظر ہیں اور عوام عہدیداروں کے فیصلے نہ ہونے کے سبب مختلف مسائل کا شکار ہیں۔ نرنجن نے کہا کہ 6 ستمبر 2018ء کو ریاستی اسمبلی تحلیل کی گئی اور عاجلانہ انتخابات کا اعلان کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو جو دوسری مرتبہ چیف منسٹر کے عہدے پر فائز ہوئے ہیں۔ انہوں نے کابینہ کی توسیع کو بھلا دیا ہے۔ سکریٹریٹ کے مختلف محکمہ جات غیر کارکرد ہوچکے ہیں کیوں کہ وزراء کے چیمبرس مہر بند ہیں اور گزشتہ چار ماہ سے تلنگانہ میں کوئی حکمرانی نہیں ہے۔ نرنجن نے گورنر سے مداخلت کرنے کی اپیل کی تاکہ عوام کی بھلائی کے اقدامات بحال ہوں۔ مکتوب میں کہا گیا ہے کہ لوک سبھا انتخابات کا اعلامیہ کسی وقت بھی جاری کیا جائے گا ایسے میں اس تعطل کو مزید برقرار نہیں رکھا جاسکتا۔ گورنر کی ذمہ داری ہے کہ وہ حکومت کی بہتر کارکردگی اور جمہوری اصولوں کی برقراری کو یقینی بنائیں۔