کابینہ کی توسیع میں پنچایت الیکشن کوئی رکاوٹ نہیں: الیکشن کمیشن

   

ٹی آر ایس میںدوبارہ سرگرمیوں کا آغاز، سنکرانتی کے بعد اسمبلی اجلاس و کابینی توسیع کی قیاس آرائیاں

حیدرآباد 4 جنوری (سیاست نیوز) تلنگانہ اسٹیٹ الیکشن کمیشن نے وضاحت کردی ہے کہ کابینہ کی توسیع نے پنچایت الیکشن کا انتخابی ضابطہ اخلاق کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ کمیشن کی اس وضاحت کے بعد کابینہ میں توسیع کے سلسلہ میں پھر ایک مرتبہ قیاس آرائیوں کا آغاز ہوچکا ہے۔ ٹی آر ایس کے ارکان اسمبلی دوبارہ کابینہ میں شمولیت کے لیے سرگرم ہوچکے ہیں۔ انتخابی اعلامیہ کے اجرائی کے بعد کہا جارہا تھا کہ ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے سبب فبروری تک کابینہ میں توسیع نہیں ہوگی۔ اب جبکہ الیکشن کمیشن نے وضاحت کردی ہے، پارٹی حلقوں کا ماننا ہے کہ چیف منسٹر سنکرانتی سے قبل یا اس کے فوری بعد کابینہ میں توسیع کرسکتے ہیں۔ 13 ڈسمبر کو چیف منسٹر اور ایک کابینی وزیر کی حلف برداری کے بعد کابینہ میں توسیع کے بارے میں مختلف قیاس آرائیاں کی جانے لگی۔ وقفہ وقفہ سے پارٹی حلقوں میں مختلف تاریخوں کو مہورت کے اعتبار سے درست قرار دیا گیا لیکن چیف منسٹر نے یہ کہتے ہوئے ارکان اسمبلی کو مایوس کردیا کہ انہیں کابینہ میں توسیع کی کوئی جلدی نہیں ہے۔ پارٹی ارکان اسمبلی کو اس بات کا ڈر ستارہا ہے کہ انتخابی نتائج کے اعلان کو 20 دن مکمل ہوگئے لیکن آج تک نہ ہی کابینہ میں توسیع کی گئی اور نہ اسمبلی اجلاس طلب کرتے ہوئے ارکان اسمبلی کو حلف دلایا گیا۔ چیف منسٹر کے دورۂ دہلی کے بعد توسیع کو یقینی قرار دیا گیا لیکن پنچایت انتخابات کے اعلامیہ کی اجرائی میں اس معاملہ کو تول دے دیا۔ بتایا جاتا ہے کہ سنکرانتی کے بعد اسمبلی کا اجلاس طلب کرکے ارکان اسمبلی کو حلف دلایا جائیگا۔ اس کے بعد ہی کابینہ میں توسیع کی جائیگی۔ پنچایت انتخابات کا ضابطہ اخلاق 30 جنوری تک نافذ رہے گا لیکن اب جبکہ کابینہ میں توسیع کو ضابطہ اخلاق سے غیر مربوط کردیا گیا ہے ، دیکھنا یہ ہے کہ چیف منسٹر ارکان اسمبلی کی بے چینی کو محسوس کرتے ہوئے کیا فیصلہ کریں گے۔ اطلاعات کے مطابق چیف منسٹر نے اس مسئلہ پر عہدیداروں سے بات چیت کی ہے۔ قانون اور دستور کے ماہرین سے رائے حاصل کی گئی لیکن چیف منسٹر نے کابینہ کی تشکیل کے بارے میں کوئی ذہن نہیں بنایا ہے۔