کابینہ کے اجلاس سے آئی اے ایس اور آئی پی ایس عہدیداروں کو مایوسی

   

گزشتہ ایک سال سے بہتر پوسٹنگ کا انتظار، ترقی کے باوجود کئی آئی پی ایس آفیسرس پرانے عہدوں پر
حیدرآباد۔ تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے آئی اے ایس اور آئی پی ایس عہدیداروں کو کابینی اجلاس سے پھر ایک بار مایوسی کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ گزشتہ تقریباً ایک سال سے بہتر پوسٹنگ کا انتظار کرنے والے عہدیداروں کو امید تھی کہ چیف منسٹر کابینہ کے اجلاس میں تبادلوں اور پوسٹنگ کو منظوری دیں گے۔ گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران چیف منسٹر کے قریبی ذرائع نے انکشاف کیا تھا کہ کے سی آر نے آئی اے ایس اور آئی پی ایس عہدیداروں کے تبادلوں کی فائیل طلب کرلی ہے۔ چیف سکریٹری اور ڈائرکٹر جنرل پولیس سے مشاورت کے بعد کسی بھی وقت احکامات جاری کئے جاسکتے ہیں۔ عہدیداروں کو امید تھی کہ کابینہ کے ہفتہ کو منعقدہ اجلاس میں تبادلوں کی فائیل کو منظوری دی جائے گی لیکن ایسا نہیں ہوا جس کے نتیجہ میں سینئر عہدیداروں میں مایوسی پائی جاتی ہے۔ آئی اے ایس عہدیداروں کی بڑے پیمانے پر آخری مرتبہ تبدیلیاں فبروری 2020 میں عمل میں آئی تھیں جب 50 عہدیداروں کے تبادلے کئے گئے جن میں ضلع کلکٹرس بھی شامل تھے۔ اس سے قبل اگسٹ 2018 میں بڑے پیمانے پر ترقی اور تبادلے کئے گئے تھے۔ طویل عرصہ سے اس جانب توجہ نہیں دی گئی جس کے نتیجہ میں کئی اہم سرکاری محکمہ جات میں فُل ٹائم عہدیدار نہیں ہیں اور ہر عہدیدار کو زائد ذمہ داریاں دی گئی ہیں۔ چیف منسٹر نے نظم و نسق کو بہتر بنانے کیلئے ایک سے زائد مرتبہ تبادلوں کا منصوبہ بنایا لیکن کسی نہ کسی وجہ سے ملتوی کیا جاتا رہا۔ کئی آئی پی ایس عہدیدار 2019 سے ایک ہی عہدہ پر خدمات انجام دے رہے ہیں ان میں سے بعض ایسے ہیں جنہیں ترقی تو حاصل ہوچکی ہے لیکن پوسٹنگ نہیں دی گئی۔ ترقی کے باوجود پوسٹنگ نہ ملنے پر آئی پی ایس عہدیداروں میں بے چینی دیکھی جارہی ہے۔ موجودہ چیف سکریٹری سومیش کمار کے اندازِ کارکردگی سے کئی سینئر آئی اے ایس عہدیدار مطمئن نہیں ہیں۔ اس سلسلہ میں چیف منسٹر سے شکایت بھی کی گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ حضورآباد کے امکانی ضمنی چناؤ اور پھر چیف منسٹر کے دورہ اضلاع کے پیش نظر عہدیداروں کے تبادلوں کی فائیل پر فیصلہ نہیں کیا جاسکا۔ اضلاع کے دورہ کی تکمیل کے بعد کے سی آر اس جانب توجہ مبذول کرسکتے ہیں۔