کارلوس کی یو ایس اوپن میں ریکارڈکامیابی

   


نیو یارک۔اسپین کے نوجوان ٹینس اسٹار کارلوس الکاراز نے دھماکہ خیز طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے نیٹ کے اردگرد متاثر کن اسٹوکس کھیلتے ہوئے ناروے کے کیسپر رْوڈ کو 6-4، 2-6، 7-6(1)، 6-3 سے شکست دیکر اپنی پہلی گرانڈ سلام ٹرافی یو ایس اوپن کی شکل میں حاصل کیا ہے۔ اس خطاب کے ساتھ وہ عالمی درجہ بندی میں پہلا مقام حاصل کرلیا اور وہ 19 سال میں پہلے مقام پر پہنچنے والے پہلے کھلاڑی بھی بن چکے ہیں۔اسپین کے 19 سالہ الکاراز نے تقریباً تین گھنٹے اور 20 منٹ کے سخت مقابلے کے بعد آرتھر ایشے اسٹیڈیم کے اندر اپنے حریف کو پیچھے چھوڑنے کے لیے 76 فیصد نیٹ پوائنٹس (34/45) جیت لیے۔ یہ الکاراز کی سیزن کی 51 ویں ٹور لیول فتح تھی۔توانائی سے محروم الکاراز فتح کے بعد فرش پرگر گئے اور پھر اپنے کوچ اور سابق کھلاڑی جوآن کارلوس فیریرو کو گلے لگانے کے لیے اسٹینڈ پر چڑھ گئے۔یہ وہ چیز ہے جس کا میں نے بچپن سے خواب دیکھا تھا۔ دنیا میں نمبر ایک بننا، کسی گرانڈ سلام کا چمپئن بننا، میں نے واقعی بہت محنت کی ہے۔ کامیابی کے بعد چمپئن کھلاڑی نے کہا۔انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت بات کرنا مشکل ہے، میرے پاس بہت سارے جذبات ہیں۔ یہ وہ چیز ہے جسے میں نے حاصل کرنے کی کوشش کی ہے۔ میں نے اپنی ٹیم اور اپنے خاندان کے ساتھ جتنی محنت کی ہے، میں صرف 19 سال کا ہوں، تمام سخت فیصلے میرے والدین اور میری ٹیم کے ساتھ ہوئے ہیں۔ یہ ایسی چیز ہے جو واقعی میرے لیے خاص ہے۔یہ الکاراز کے لیے یو ایس اوپن کے لیے توانائی بخش رہا ہے، جس نے اپنے پہلے گرانڈ سلام فائنل میں پہنچنے کے لیے لگاتار تین پانچ سیٹوں کے میچوں کو برداشت کیا۔ انہوں نے فائنل میں چھ گیمز میں کورٹ پر 20 گھنٹے اور 19 منٹ گزارے۔گرانڈ سلام کے فائنل راؤنڈز میں تھکنے کا کوئی وقت نہیں ہے… آپ کو تیار رہنا ہوگا اور اپنے اندر موجود ہر چیز کو دینا ہوگا۔ یہ وہ چیز ہے جس کے لیے میں بہت محنت کرتا ہوں،الکاراز نے کہا۔الکاراز 19 سالہ ہسپانوی کھلاڑی رافیل نڈال کے 2005 میں فرنچ اوپن کی ٹرافی جیتنے کے بعد سے سب سے کم عمر گرانڈ سلام فاتح بن گئے ہیں، جب کہ وہ 1990 میں امریکی لیجنڈ پیٹ سمپراس، 19 کے بعد سب سے کم عمر یو ایس اوپن جیتنے والے ہیں۔الکاراز نیویارک میں دنیا کے نمبر 4 کے طور پر پہنچے لیکن فلشنگ میڈوز میں کامیابی نے انہیں پہلے مقام پرپہنچا دیا ہے۔ اے ٹی پی رینکنگ کی تاریخ میں (1973 سے) ٹینس کے عروج پر پہنچنے والے سب سے کم عمر کھلاڑی بن گئے۔اسپینارڈ نے سب سے بڑی چھلانگ لگا کر نمبر 1 کی برابری بھی کر لی ہے جب کہ وہ کوچ فیریرو، کارلوس مویا اور نڈال کے ساتھ مل کر چوتھے اسپینی کھلاڑی ہیں جنہوں نے پہلا مقام حاصل کیا ہے۔الکاراز نے خطاب کے راستے میں میدان پر جملہ 23 گھنٹے اور 39 منٹ گزارے، 2018 میں ومبلڈن میں کیون اینڈرسن کو پیچھے چھوڑتے ہوئے سب سے زیادہ وقت کسی ایک گرانڈ سلام ٹورنامنٹ میں ریکارڈ پر کھیلا گیا۔روود، جو جون میں فرنچ اوپن کے فائنل میں نڈال سے ہار گئے تھے، نمبر ایک مقام حاصل کرنے کیلئے 28ویں اور پہلے نارویجن کھلاڑی بننے کے لیے کوشش کررہے تھے۔معاملات بہت اچھے جا رہے ہیں۔ آج ایک خاص شام تھی۔روود نے کہا۔ کارلوس (الکاراز) اور میں دونوں جانتے تھے کہ ہم کس کے لیے کھیل رہے ہیں اور کیا داؤ پر لگا ہوا ہے۔ ہم دنیا میں نمبر 2 اور نمبر 1 ہوں گے، میرے خیال میں یہ مناسب ہے۔ میں یقیناً مایوس ہوں کہ میں نمبر ون نہیں ہوں۔ لیکن نمبر 2 بھی برا نہیں ہے۔ میں اس نمبر سے خوش ہوں اور میں اپنے پہلے گرانڈ سلام خطاب اور نمبر ایک مقام کے لیے پیچھا جاری رکھوں گا۔