کارپوریٹ کالجس کے سینکڑوں طلبہ کو ہال ٹکٹس کی عدم اجرائی

   

معمولی فیس بقایا پر کالج انتظامیہ کی سختی ، طلبہ و اولیائے طلبہ میں تشویش ، حکام خاموش تماشائی
حیدرآباد۔28فروری(سیاست نیوز) جونئیر کالجس کی جانب سے فیس کی عدم ادائیگی پر طلبہ کو ہال ٹکٹ نہ جاری کئے جانے کی شکایت عام ہوچکی ہے اور بیشتر کارپوریٹ کالجس کی جانب سے معمولی فیس بقایاجات پر بھی ہال ٹکٹس جاری نہیں کئے جا رہے ہیں جس کے سبب طلبہ اور اولیائے طلبہ کو تکالیف کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ کالجس میں طلبہ سے فیس کی وصولی کے لئے امتحانات اور ہال ٹکٹس کے ذریعہ طلبہ سے وصولی کو یقینی بنانے کی کوشش کی جاتی ہے لیکن بورڈ آف انٹرمیڈیٹ کے قوانین کا جائزہ لیا جائے تو کسی بھی کالج انتظامیہ کو فیس کی عدم ادائیگی کی صورت میں طلبہ کے ہال ٹکٹس روکنے کا اختیار حاصل نہیں ہے مگر اس کے باوجود کارپوریٹ ادارو ںکی جانب سے اس طرح کی حرکات مسلسل کی جا رہی ہیں اور اولیائے طلبہ کی شکایات کے باوجود بھی کوئی کاروائی نہ کئے جانے کے سبب اولیائے طلبہ میں مایوسی پائی جاتی ہے۔ کارپوریٹ کالجس میں جہاں انٹر کی منظورہ فیس سے کافی زیادہ فیس وصول کی جاتی ہے اور وقت پر فیس کی عدم ادائیگی کی صورت میں بھارتی جرمانوں کے ساتھ فیس وصول کی جاتی ہے جو کہ غیر قانونی ہے لیکن اس کے باوجودبھی یہ وصول کیا جاتا ہے۔ بیشتر اولیائے طلبہ کا کہناہے کہ کالج انتظامیہ کی جانب سے سال اول کی فیس کے لئے ہال ٹکٹس کی اجرائی سے منع کیا جا رہاہے جب کہ طالب علم کو سال دوم بھی اسی کالج میں پڑھنا ہوتا ہے لیکن اس کے باوجود انتظامیہ کی جانب سے کی جانے والی ہراسانی تکلیف دہ ثابت ہورہی ہے۔ بورڈ آف انٹر میڈیٹ کی جانب سے اگر تمام کالجس کو اس بات کی ہدایت دی جائے کہ وہ فیس بقایاجات کے نام پر ہال ٹکٹس کی اجرائی کو نہ روکیں تو ایسی صورت میں تمام طلبہ کو بڑی راحت حاصل ہوگی کیونکہ امتحانات کے دباؤ کا شکار طلبہ پر فیس کیلئے دباؤ ڈالا جانا مناسب نہیں ہوتااسی لئے کم از کم ان طلبہ کو تو یہ راحت یا سہولت فراہم کی جانی چاہئے جن طلبہ کی فیس میں کچھ معمولی بقایاجات ہیں لیکن تمام طلبہ کو ہال ٹکٹس کے لئے ہراسانی ہر سال سالانہ امتحانات سے قبل معمول کی شکایات بنتی جا رہی ہیں اور ان شکایات کے ازالہ کیلئے بورڈ آف انٹر میڈیٹ کا فوری حرکت میں آنا ناگزیر ہے کیونکہ کارپوریٹ ادار وںکی جانب سے نہ صرف من مانی فیس کی وصولی کی جا رہی ہے بلکہ فیس کے بقایاجات کیلئے طلبہ کو ہراسانی کی بھی شکایات عام ہوتی جا رہی ہیں ۔حکومت تلنگانہ کی جانب سے طلبہ کو کسی بھی طرح کی ہراسانی اور اسنادات رکھتے ہوئے طلبہ سے فیس وصولی کے خلاف سخت کاروائی کا متعدد مرتبہ انتباہ دیا جاچکا ہے لیکن اس کے باوجود کالج انتظامیہ کی جانب سے اس طرح کی ہراسانی ناقابل فہم ہے۔