عوام پر طبی اخراجات کا بہت بھاری بوجھ ۔ مئیر حیدرآباد جی وجئے لکشمی کا خطاب
حیدرآباد۔ مئیر حیدرآباد جی وجئے لکشمی نے آج کارپوریٹ دواخانوں پر زور دیا کہ وہ کمیونٹی ہیلت سنٹرس ( بستی دواخانوں ) میں ادویات اور ڈاکٹرس فراہم کرتے ہوئے غریبوں کی مدد کو آگے آئیں۔ یہاں ایک کارپوریٹ ہاسپٹل میں ملٹی اسپیشالیٹی مرکز کا افتتاح کرنے کے بعد خطاب کرتے ہوئے مئیر نے کہا کہ ایک عوامی نمائندہ کی حیثیت میں انہیں غریب عوام کی فکر لاحق ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک میڈیکل اخراجات کی پابجائی کا سوال ہے 70 فیصد معاملات میں مریضوں کو خود یہ ادا کرنے پڑتے ہیں جو ان پر بہت بڑے بوجھ کے مترادف ہے ۔ انہوں نے حکومت کی جانب سے محکمہ صحت کیلئے 3.38 فیصد بجٹ مختص کئے جانے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ کی بہ نسبت اس سال 100 کروڑ روپئے زائد فراہم کئے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حالانکہ حکومت کی جانب سے عوام کو مفت علاج اور تشخیص وغیرہ کی سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن عوام کو اپنے طبی اخراجات کے طور پر بھاری رقومات ادا کرنی پڑ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسی کئی مثالیں ہیں جب عوام کو اپنی اشیا گروی رکھتے ہوئے میڈیکل اخراجات ادا کرنے پڑے ہیں۔ انہوں نے کارپوریٹ دواخانوں پر زور دیا کہ موجودہ حالات میں انہیں غریب عوام کی مدد کیلئے آگے آنا چاہئے ۔ کارپوریٹ دواخانے آروگیہ شری اور چیف منسٹرس ریلیف فنڈ کے ذریعہ ایسا کرسکتے ہیں اور اس سے زیادہ بھی امداد فراہم کی جاسکتی ہے ۔ اس کیلئے بڑے دواخانوں کو آگے آتے ہوئے کمیونٹی ہیلت سنٹرس پر ادویات اور ڈاکٹرس کی خدمات فراہم کرنا چاہئے ۔ مئیر حیدرآباد نے اس خیال کا اظہار کیا کہ کارپوریٹ سوشیل ذمہ داری کے فنڈز کا دو فیصد حصہ بستی دواخانوں کے ذریعہ غریب عوام کو ادویات کی فراہمی اور ڈاکٹرس کو دستیاب کروانے کیلئے خرچ کیا جاسکتا ہے ۔