کارپوریٹ ہاسپٹلس ‘کورونا وارڈس کیلئے نرسیس کی کمی

   

کیرالا سے چارٹرڈ فلائٹ کے ذریعہ منتقلی ۔ اسٹاف خوفزدہ
حیدرآباد : تلنگانہ میں کورونا کیسوں میں اضافہ کے بعد کارپوریٹ ہاسپٹلس میں نرسیس اور دیگر طبی عملہ کی قلت پیدا ہوچکی ہے۔ کورونا پازیٹیو اور مشتبہ مریضوں سے نمٹنے ماہر نرسیس کی ضرورت پڑتی ہے اور کارپوریٹ ہاسپٹلس کا طبی عملہ کورونا مریضوں کی نگہداشت سے خوفزدہ ہے۔ اِن حالات میں کارپوریٹ ہاسپٹلس کیرالا سے نرسیس کو طلب کرنے پر مجبور ہوچکے ہیں ۔ 2 خانگی ہاسپٹلس نے گزشتہ ایک ہفتے میں تھرواننتاپورم سے 50 نرسیس کو چارٹرڈ فلائٹس سے حیدرآباد منتقل کیا۔ شہر میں روزانہ تقریباً ایک ہزار کورونا پازیٹیو کیس آنے کے بعد سے ہاسپٹلس طبی عملہ کی کمی کا سامنا کررہے ہیں۔ بعض ہاسپٹلس نے عارضی نرسیس کے تقررات کا عمل شروع کیا ہے۔ جنرل سکریٹری تلنگانہ نرسنگ آفیسرس اسوسی ایشن نے بتایا کہ اسوسی ایشن کو روزانہ کارپوریٹ ہاسپٹلس سے 10 تا 15 ٹیلی کالس موصول ہورہے ہیں جس میں نرسیس کو ماہانہ 45 تا 50 ہزار روپئے تنخواہ کا آفر دیا جارہا ہے۔ یہ تنخواہ عام حالات سے تین گنا ہے۔ اس کے باوجود نرسیس درکار تعداد دستیاب نہیں جنھیں ہاسپٹلس بھیجا جاسکے۔ عام مریضوں کے مقابلہ کورونا مریضوں کی نگہداشت میں زیادہ احتیاط ضروری ہے اور ڈاکٹرس و طبی عملہ کو حفاظتی آلات فراہم کرنے پڑتے ہیں۔ ڈاکٹرس و طبی عملہ میں کورونا کیسوں میں اضافہ کے بعد نرسیس و دیگر طبی عملہ خوف کا شکار ہے اور وہ کورونا وارڈس میں کام کرنے تیار نہیں ہیں۔ اطلاعات کے مطابق کارپوریٹ ہاسپٹلس کے 80 فیصد بستر صرف مشتبہ مریضوں سے پُر ہوچکے ہیں۔