کانگریس حکومت کی دوبارہ واپسی اور راہول گاندھی کو وزیراعظم بنانا اہم چیالنجس، تساہل کی صورت میں تبدیل کرنے ریونت ریڈی اور میناکشی نٹراجن کا انتباہ
حیدرآباد 2 ڈسمبر (سیاست نیوز) تلنگانہ میں کانگریس کے نئے ضلع صدور کو کارکردگی ثابت کرنے کے لئے 6 ماہ کی مہلت دی جائے گی اور اطمینان بخش کارکردگی نہ ہونے پر تبدیل کردیا جائے گا۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے آج گاندھی بھون میں پردیش کانگریس کمیٹی کی عاملہ کے اجلاس سے خطاب کے دوران یہ تجویز پیش کی جسے جنرل سکریٹری انچارج میناکشی نٹراجن نے برسر موقع منظوری دے دی۔ عاملہ کے اجلاس میں ریاستی عہدیداروں کے علاوہ موجودہ اور سابقہ ضلعی صدور موجود تھے۔ چیف منسٹر نے کہاکہ نئے ضلعی صدور کو اپنی بہتر کارکردگی کا ثبوت پیش کرتے ہوئے نہ صرف پارٹی کے استحکام بلکہ فلاحی اسکیمات کے فوائد عوام تک پہونچانے میں اہم رول ادا کرنا ہوگا۔ کارکردگی میں کسی بھی کوتاہی کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور ضرورت پڑنے پر ضلع صدور تبدیل کردیئے جائیں گے۔ چیف منسٹر نے میناکشی نٹراجن کو تجویز پیش کی کہ کارکردگی ثابت کرنے کے لئے ضلع صدور کو 6 ماہ کی مہلت دی جائے اور ہر ماہ کارکردگی رپورٹ کا جائزہ لیا جائے۔ 6 ماہ کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے بعد یہ طے کیا جائے گا کہ ضلع صدور کو برقرار رکھا جائے یا نہیں۔ چیف منسٹر نے واضح کیاکہ اگر نئے ضلع صدور 6 ماہ میں اپنی کارکردگی کو ثابت نہ کریں تو اُنھیں تبدیل کرتے ہوئے نئی ذمہ داری دے دی جائے گی۔ اِس مرحلہ پر مداخلت کرتے ہوئے میناکشی نٹراجن نے چیف منسٹر کی تجویز سے اتفاق کیا اور بتایا کہ آل انڈیا کانگریس کمیٹی نے گجرات سے ضلعی صدور کے تقررات کا عمل شروع کیا ہے اور وہاں کارکردگی ثابت کرنے کے لئے محض 3 ماہ کی مہلت دی گئی ہے۔ 3 ماہ گزرنے کے بعد کئی صدور تبدیل کردیئے گئے۔ میناکشی نٹراجن نے کہاکہ پارٹی کے حق میں سخت فیصلوں کی ضرورت ہے۔ 6 ماہ دراصل نئے صدور کے امتحان کا وقت ہے، اگر اِس میں وہ کامیاب ہوں تو عہدہ پر برقرار رہیں گے۔ میناکشی نٹراجن نے کہاکہ 2028ء میں کانگریس حکومت کی دوبارہ واپسی اور 2029ء میں مرکز میں راہول گاندھی کو وزیراعظم کے عہدہ پر فائز کرنا 2 اہم چیالنجس ہیں۔ اِن چیالنجس کی تکمیل میں ضلع صدور کو اہم رول ادا کرنا ہوگا۔ میناکشی نٹراجن نے کہاکہ اگر تلنگانہ میں حکومت دوبارہ تشکیل نہیں پائی یا پھر 2029ء میں راہول گاندھی ملک کے وزیراعظم نہیں بنتے ہیں تو پھر عہدوں پر برقراری کا کوئی مطلب باقی نہیں رہے گا۔ اجلاس میں صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ نے بھی نئے صدور کو اُن کی ذمہ داریوں سے واقف کرایا اور کہاکہ پارٹی اور حکومت کی سطح پر اُن کی کارکردگی پر نظر رکھی جائے گی۔1