دوسرے مقام کیلئے ٹی آر ایس اور بی جے پی میں مقابلہ، چیف منسٹر کا جلسہ ناکام
حیدرآباد ۔ 9۔ اپریل (سیاست نیوز) حلقہ لوک سبھا چیوڑلہ کے کانگریس امیدوار کونڈا وشویشور ریڈی نے کارکنوں اور حامیوں کو مشورہ دیا کہ وہ انتخابی نتیجہ کے بارے میں فکرمند نہ ہوں کیونکہ عوام نے کانگریس پارٹی کو کامیاب بنانے کا تہیہ کرلیا ہے ۔ وشویشور ریڈی نے کہا کہ کانگریس کی بڑھتی مقبولیت سے ٹی آر ایس بوکھلاہٹ کا شکار ہے اور رائے دہی سے قبل ہی ٹی آر ایس قائدین بشمول چیف منسٹر نے چیوڑ لہ سے شکست کو تسلیم کرلیا ہے۔ انتخابی مہم کے اختتام کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وشویشور ریڈی نے کہا کہ اگر ای وی ایم مشینوں میں دھاندلی بھی کی گئی تب بھی وہ ضرور کامیاب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس اور بی جے پی دوسرے مقام کے لئے مسابقت کر رہی ہے اور کانگریس کی اکثریت تین لاکھ سے زائد رہے گی۔ پرگی میں چیف منسٹر کا جلسہ عام فلاپ شو ثابت ہوا جبکہ منے گوڑہ میں غلام نبی آزاد کے جلسہ عام میں ہزاروں افراد نے شرکت کی تھی ۔ وشویشور ریڈی نے کہا کہ انتخابی مہم کے دوران انہوں نے 434 گاؤں کا احاطہ کیا اور 4 لاکھ افراد سے ملاقات کی اور 3 لاکھ ہائی فائی دیئے جس سے ان کے ہاتھ میں تکلیف شروع ہوچکی ہے۔ انتخابی مہم میں عوام کا غیر معمولی ردعمل دیکھا گیا ۔ لہذا کارکنوں کو فکرمند ہونے کی ضرورت نہیں ہے، ہم ضرور کامیاب ہوں گے ۔ لوک سبھا انتخابات رواداری اور عدم رواداری کے درمیان ہے۔ کانگریس وہ واحد پارٹی ہے جو ملک کے اتحاد و یکجہتی کا تحفظ کرسکتی ہے۔ اور تمام طبقات اور مذاہب کے ماننے والوں کو ساتھ لے کر چلتی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ چیوڑلہ کے باہر بھی جہاں کہیں انہیں عوام دیکھتے ہیں ، ان سے ملاقات کرتے ہوئے تائید کا اظہار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افراد خاندان نے بھی تقریباً ہر گھر پہنچ کر رائے دہندوں سے ملاقات کی۔ وشویشور ریڈی نے کہا کہ عوام کا احساس ہے کہ چیوڑلہ میں حکومت سے سوال کرنے والے شخص کا ہونا ضروری ہے۔ ٹی آر ایس میں رہ کر حکومت سے سوال نہیں کیا جاسکتا کیونکہ میں ٹی آر ایس میں سوال کرنے کے بعد باہر آچکا ہے لہذا عوام چاہتے ہیں کہ میں دوبارہ پارلیمنٹ میں ان کی نمائندگی کروں ۔ وشویشور ریڈی نے کہا کہ عوام ایسی پارٹی پر بھروسہ کرتے ہیں جو وعدوں کی تکمیل کرتی ہے ۔ سونیا گاندھی نے تلنگانہ ریاست تشکیل دی ہے اور عوام ان کے ممنون ہیں۔ وشویشور ریڈی نے کہا کہ وہ ہمیشہ عوام کے درمیان بآسانی دستیاب رہتے ہیں اور عوامی خدمت کے جذبہ سے سرشار ہے ، یہی وجہ ہے کہ خدا نے ای وی ایم مشین میں انہیں پہلا نمبر دیا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ برسر اقتدار پارٹی سرکاری مشنری ، شراب اور دولت کا استعمال کرسکتی ہے لیکن وہ اپنی کامیابی کے بارے میں پرامید ہیں۔