کار کا اسٹیرنگ اسد اویسی کے ہاتھ میں تو کار مودی کے پاس کیسے پہنچی

   

ریونت ریڈی کا سوال، رمضان آتے ہی شیروانی اور ٹوپی سے مسلمانوں کو دھوکہ، آرمور میں پد یاترا اور جلسہ عام
حیدرآباد۔17۔مارچ (سیاست نیوز) صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی نے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر کے سی آر نے گزشتہ 9 برسوں میں مسلمانوں کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔ 12 فیصد مسلم تحفظات کی 4 ماہ میں فراہمی کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن 9 سال گزرنے کے باوجود یہ وعدہ پورا نہیں ہوا ۔ مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ تبدیلی کے حق میں فیصلہ کرتے ہوئے کانگریس کی تائید کریں تاکہ تلنگانہ میں غریبوں اور کمزور طبقات کی فلاح و بہبود و ترقی کے نئے دور کا آغاز ہو۔ ریونت ریڈی آج ہاتھ سے ہاتھ جوڑو پد یاترا کے 31 ویں دن نظام آباد کے آرمور اسمبلی حلقہ کے مختلف علاقوں کے دورہ پر تھے۔ انہوں نے آرمور میں خلیجی ممالک میں پریشان حال ورکرس کے افراد خاندان سے ملاقات کی اور کانگریس برسر اقتدار آنے پر بازآبادکاری پیکیج کا وعدہ کیا۔ دلت طبقہ سے تعلق رکھنے والی مختلف تنظیموں کے نمائندوں نے ریونت ریڈی سے ملاقات کی اور اپنے مسائل سے واقف کرایا ۔ شام میں اولڈ بس اسٹانڈ چوراہے پر ریونت ریڈی نے کارنر میٹنگ سے خطاب کیا جس میں ہزاروں کی تعداد میں عوام نے شرکت کی ۔ ریونت ریڈی نے مسلمانوں سے مخاطب ہوکر کہا کہ کانگریس دور حکومت میں 4 فیصد تحفظات تعلیم اور روزگار میں فراہم کئے گئے۔ کانگریس نے میڈیکل اورانجنیئرنگ کالجس اقلیتی طبقات کیلئے قائم کئے۔ ہزاروں نوجوان ڈاکٹرس ، انجنیئرس ، قانون داں اور دیگر شعبوں میں 4 فیصد تحفظات کے سبب کامیاب ہوئے ہیں۔ کے سی آر مسلمانوں کے ساتھ صرف وعدہ پر بھروسہ کرتے ہیں۔ رمضان آتے ہی شیروانی اور ٹوپی پہن کر خود کو مسلمانوں کا ہمدرد ظاہر کرتے ہیں ۔ ہر سال دعوت افطار کے نام پر بریانی اور قوبانی کے ذریعہ مسلمانوں کو خوش کرنے کی کوشش کی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شیروانی اور اندر پریشانی کی صورتحال سے مسلمانوں کو باہر نکالنے کی ضرورت ہے اور صرف کانگریس پارٹی ہی مسلمانوں کی ترقی کو یقینی بناسکتی ہے۔ مسلمانوں کی پسماندگی دور کرنے کیلئے کانگریس نے سچر کمیٹی قائم کی تھی۔ اقلیتی فینانس کارپوریشن کے ذریعہ غریب مسلمانوں کو قرض فراہم کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے فلاحی اقدامات کے باوجود گزشتہ دو انتخابات میں مسلمانوں نے کے سی آر کو اقتدار حوالے کیا۔ مجلس کے صدر اسد اویسی کی جانب سے کار کے اسٹیرنگ پر کنٹرول کے دعویٰ کا حوالہ دیتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ کار کا اسٹیرنگ بھلے ہی اسد اویسی کے ہاتھ میں ہوں لیکن مسلمانوں کے ووٹ لے جاکر کے سی آر دہلی میں مودی کی گلی میں جاکر مسلمانوں کے ووٹ مودی کی گود میں ڈال رہے ہیں۔ طلاق ثلاثہ ، سی اے اے ، دفعہ 370 ، نوٹ بندی ، جی ایس ٹی ، صدر جمہوریہ اور نائب صدر کے الیکشن میں کے سی آر نے نریندر مودی کی تائید کی۔ ریونت ریڈی نے اسد اویسی سے سوال کیا کہ جب مسلمانوں کے ووٹ دلانے کی ذمہ داری آپ نے قبول کی تو پھر مودی کی تائید سے کے سی آر کو کیوں نہیں روکا۔ کار کا اسٹیرنگ جب آپ کے ہاتھ میں ہیں تو پھر کار کو مودی کے پاس جانے کیوں دیا گیا۔ کہیں ایسا تو نہیں کہ اسٹیرنگ آپ کے ہاتھ میں ہے لیکن اسکلیٹر اور بریک مودی اور کے سی آر کے ہاتھ میں ہے ۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ 2004 ء سے 2014 ء تک کانگریس حکومت نے اقلیتوں کی بھلائی کیلئے کئی اقدامات کئے۔ انہوں نے اقلیتوں سے اپیل کی کہ وہ کے سی آر کی تائید کی دوبارہ غلطی نہ کریں کیونکہ کے سی آر اور بی جے پی مل کر مذہب اور ذات پات کی بنیاد پر سماج کو توڑنا چاہتے ہیں۔ مسلمانوں کو سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے سی آر نے ڈبل بیڈروم مکانات ، ہر گھر میں ملازمت ، کسانوں کو ایک لاکھ قرض کی معافی ، کے جی تا پی جی مفت تعلیم ، ایس ٹی اور مسلمانوں کو 12 فیصد تحفظات کا وعدہ کیا تھا لیکن کوئی وعدہ پورا نہیں ہوا ہے ۔ ریاست میں اندراماں راج کی بحالی کیلئے تبدیلی ضروری ہے اور کانگریس پارٹی عوام کی ترقی اور خوشحالی کو یقینی بناسکتی ہے ۔ یکم جنوری 2024 ء کو تلنگانہ میں کانگریس کی حکومت تشکیل پائے گی اور غریبوں کو مکانات کی تعمیر کیلئے 5 لاکھ روپئے ، آروگیہ شری کے تحت 5 لاکھ روپئے تک مفت علاج ، کسانوں کو دو لاکھ روپئے قرض کی معافی ، ایک سال میں دو لاکھ سرکاری جائیدادوں پر تقررات اور پکوان گیاس سلینڈر 500 روپئے میں سربراہ کیا جائے گا۔ جلسہ عام سے محمد علی شبیر ، سدرشن ریڈی ، مہیش کمار گوڑ ، انجن کمار یادو اور دوسروں نے مخاطب کیا۔ر