ونود کمار و ارکان کونسل کی اسٹیٹ الیکشن کمشنر سے ملاقات، دوباک میں پارٹی کو نقصان کی وضاحت
حیدرآباد: دوباک ضمنی چناؤ میں کار کے مماثل انتخابی نشان آزاد امیدوار کو الاٹ کرنے سے نقصان کے پیش نظر ٹی آر ایس نے گریٹر حیدرآباد بلدی انتخابات سے قبل چوکسی اختیار کرلی ہے۔ الیکشن کمیشن سے درخواست کی گئی کہ وہ امیدواروں کو انتخابی نشان کے الاٹمنٹ کے وقت کار کے مماثل کوئی نشان الاٹ نہ کریں۔ نائب صدرنشین تلنگانہ پلاننگ بورڈ بی ونود کمار ، ارکان کونسل ڈاکٹر لکشما ریڈی ، ایم سرینواس ریڈی اور ٹی آر ایس جنرل سکریٹری بھرت کمار نے آج الیکشن کمشنر سی پارتھا سارتھی سے ملاقات کرکے یادداشت حوالے کی۔ انہوں نے کہا کہ کار کے مماثل انتخابی نشان دیگر امیدواروں کو الاٹ کرنے سے ٹی آر ایس کو نقصان ہوسکتا ہے ۔ واضح رہے کہ دوباک میں ایک آزاد امیدوار کو روٹی پکانے کا گردا اور بیلن الاٹ کیا گیا تھا جو الیکٹرانک ووٹنگ مشن میں کار کی طرح دکھائی دے رہا تھا۔ آزاد امیدوار کو 3000 سے زائد ووٹ حاصل ہوئے جبکہ ٹی آر ایس کو 1100 ووٹوں سے شکست ہوئی ۔بی ونود کمار نے الیکشن کمشنر سے خواہش کی کہ انتخابی نشانہ کے الاٹمنٹ میں احتیاط سے کام لیں کیونکہ کار کے مماثل نشان کے الاٹمنٹ سے رائے دہندوں میں الجھن پیدا ہوسکتی ہے جس کا نقصان ٹی آر ایس کو ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ اسمبلی اور پارلیمنٹ انتخابات میں الیکشن کمیشن سے نمائندگی کرکے آٹو، ٹرک اور روڈ رولر جیسے انتخابی نشانات کو فہرست سے خارج کیا گیا تھا۔ اس طرح کے نشانات سے ٹی آر ایس پارٹی کو نقصان ہوا ۔ ونود کمار نے دوباک کے ضمنی چناؤ میں ٹی آر ایس کو نقصان کی وجوہات سے واقف کرایا اور کہا کہ آزاد امیدوار کو کار کے مماثل نشان الاٹ کیا گیا تھا ۔ گزشتہ 6 برسوں میں حیدرآباد میں امن و ضبط کی صورتحال قابو میں ہے جس کا سہرا ٹی آر ایس حکومت کے سر جاتا ہے۔ ملک کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے افراد حیدرآباد میں پرسکون زندگی بسر کر رہے ہیں۔ انہوں نے الیکشن کمیشن سے خواہش کی کہ وہ سوشیل میڈیا پر گہری نظر رکھیں جہاں اشتعال انگیز پوسٹ کے ذریعہ صورتحال بگاڑنے کی کوشش کی جاسکتی ہے۔ بعض طاقتیں سوشیل میڈیا کے ذریعہ عوام کے درمیان نفرت پیدا کرنا چاہتی ہیں اور گمراہ کن خبروں کا سہارا لیا جائے گا ۔ اس طرح کے عناصر پر گہری نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ الیکشن کمشنر پارتھا سارتھی نے ٹی آر ایس کے وفد کو یقین دلایا کہ الیکشن کمیشن آزادانہ و منصفانہ انتخابات کو یقینی بنائے گا۔