جرائم پر قابو پانے کیلئے مہم کا دوبارہ آغاز
حیدرآباد۔/26 فروری، ( سیاست نیوز) حیدرآباد سٹی پولیس نے گاڑیوں کے آئینوں کو سیاہ کرنے کے خلاف خصوصی مہم شروع کی ہے۔ پولیس نے سابق میں بھی اس طرح کی مہم چلائی تھی لیکن درمیان میں یہ مہم روک دی گئی۔ جرائم پر کنٹرول اور غیر سماجی عناصر کے خفیہ طور پر گھومنے کے علاوہ اغوا کے واقعات کی روک تھام کیلئے پولیس نے آئینوں کو سیاہ کرنے کے خلاف مہم چلائی تھی۔ حالیہ دنوں میں شہر میں جرائم کے بڑھتے واقعات بالخصوص اغوا، قتل اور رہزنی کے جرائم کو دیکھتے ہوئے پوری شدت کے ساتھ دوبارہ یہ مہم شروع کی گئی ہے۔ شہر کے مصروف ترین علاقوں میں کاروں کو روک کر تلاشی لی جارہی ہے اور ونڈ اسکرین اور کھڑکیوں کو سیاہ کرنے کے خلاف جرمانے عائد کئے جارہے ہیں۔ پولیس کی جانب سے اسکرین پر موجود سیاہ پٹی کو نکالا جارہا ہے اور گاڑی مالکین کو پابند کیا گیا کہ وہ دوبارہ گلاسیس کو سیاہ کرنے کی کوشش نہ کریں۔ موٹر وہیکل ایکٹ کے تحت گلاسیس کو سیاہ کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ حیدرآباد میں پہلے مرحلہ کی مہم کے بعد اہم شخصیتوں اور عوامی نمائندوں نے اپنی گاڑیوں کے آئینوں سے سیاہ پٹی نکال دی تھی لیکن یہ روایت دوبارہ شروع ہوچکی ہے۔ عام طور پر دھوپ اور گرمی کی شدت سے بچنے کیلئے کار کے گلاسیس پر سیاہ پٹی لگائی جاتی ہے لیکن یہ مرکزی حکومت کے موٹر وہیکل قانون کی خلاف ورزی ہے۔ پولیس کی تلاشی مہم کے موقع پر کار مالکین اور پولیس کے درمیان بحث و تکرار کے واقعات پیش آئے۔ موٹر وہیکل قانون کے تحت کار مالکین کی ذمہ داری ہے کہ 70 فیصد سے زائد حصہ پر سیاہ پٹی نہ لگائی جائے۔ کھڑکیوں کے معاملہ میں 50 فیصد تک سیاہ کرنے کی گنجائش موجود ہے۔ عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ گلاسیس پر سیاہ پٹی یا پھر ایک مخصوص جالی لگائی جاتی ہے تاکہ دھوپ سے بچاؤ ہو۔ ٹریفک پولیس نے کار مالکین سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری گلاسیس سے سیاہ پٹی نکال دیں تاکہ چالان سے بچ سکیں۔ر