کاغذ نگر میں پولیس کی زدوکوب سے 3 نوجوان شدید زخمی

   

عوام کا زبردست احتجاجی مظاہرہ، خاطی پولیس ملازمین کیخلاف سخت کارروائی کا مطالبہ

کاغذنگر ۔ 14 مارچ (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ضلع کمرم بھیم آصف آباد کے کاغذ نگر پولیس ڈیویژن کے حدود میں موجود ایز گاؤں پولیس اسسٹنٹ پولیس نے 10 مارچ کے روز مقامی بنگالی 3 نوجوان کو ایس آئی اور پولیس والوں کی جانب سے مارپیٹ کرتے ہوئے شدید زخمی کرنے پر مقامی بنگالی لوگوں کی جانب سے ایس پی اور ڈی ایس پی کو اطلاع دینے کے باوجود پولیس والوں کے خلاف کارروائی نہ کئے جانے پر 13 مارچ کے روز ایز گاؤں بنگالی گاؤں کی جانب سے ایز گاؤں سب انسپکٹر پولیس وینکٹیش اور متعلقہ نوجوانوں کو زدوکوب کرنے والے پولیس ملازمین کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج اور دھرنا منظم کیا گیا۔ اس موقع پر پولیس کی جانب سے زدوکوب کئے جانے والے تین نوجوانوں میں سے 2 نوجوان وشال منڈل اور پرشانت جیت کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے اور یہ دونوں خانگی دواخانہ منچریال میں زیرعلاج ہیں۔ کاغذ نگر ڈی ایس پی پی سیما اور آصف آباد ڈی ایس پی ستیہ نارائنا کے علاوہ تقریباً 100 اسپیشل فورس اور تعلقہ کے تمام ایس آئی سی آئی بھی موجود تھے۔ اس موقع پر ڈی ایس پی اور پولیس ملازمین کی جانب سے برہم عوام کو قابو میں کرنے کیلئے سمجھانے کی کوشش کی گئی لیکن پولیس کے خلاف برہم عوام نے متعلقہ پولیس ملازمین کو عوام کے روبرو اپنی غلطی کی معافی مانگنے کا مطالبہ کیا گیا، لیکن نوجوانوں کو زدوکوب اور مارپیٹ کرنے والے پولیس ملازمین کو عوام کے روبرو لانے سے قاصر تھے۔ رات دیر گئے تک بھی احتجاج اور پولیس کے خلاف عوام کا دھرنا جاری تھا۔ تین تا چار گھنٹوں بعد پولیس نے اعلیٰ عہدیداروں کی جانب سے نوجوانوں کو مارپیٹ کرنے والے پولیس ملازمین کے خلاف کارروائی کرنے کا تیقن پر عوام اور برہم بنگالی افراد نے راحت کی سانس لی۔