ہندوستان میں نئی صنعتوں کے رجحان کا زوال اس واقعہ کا ذمہ دار
بنگلورو۔31 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کے کرناٹک کے یونٹ نے چہارشنبہ کے دن کافی ڈے انٹرپرینوز کے بانی وی جی سدھارتھا کے قتل کی غیر جانبدارانہ اور صاف ستھری انوسٹگیشن کا حکومت سے مطالبہ کیا اور کہا کہ ’’جو ان دیکھا ہاتھ اس قتل میں ملوث ہے اسے بے نقاب کرنا چاہئے‘‘ کانگریس نے مزید کہا کہ یہ واقعہ بہت بدبختانہ ہے۔ کرناٹک کے سابق وزیر اعلی اور سینئر کانگریس قائد سدارامیا نے کہا کہ سدھارتھ کی موت بہت ہی پریشان کن اور پراسرار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے قتل کے اسباب اور اس کے پیچھے جو ہاتھ ہے اور جس نے ان کی زندگی اس المناک انداز میں خاتمہ کیا ہے اسے بے نقاب کرنا چاہئے۔ ریاستی کانگریس نے بھی اپنے بیان میں کہا کہ انکم ٹیکس افسروں کی جانب سے مسلسل ہراسانی اور ہندوستانی صندت کاری زوال کے نتیجہ میں صنعت کاروں کا موقف ہر روز معاندانہ ہوتا جارہا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ٹیکسوں کی دہشت سے معیشت ڈھیر ہورہی ہے۔ جو کمپنیاں یو پی اے کے دور میں پھل پھول رہی تھیں انہیں بند کردیا گیا ہے اور بہت سے لوگ اس کے بعض بے روزگار ہوچکے ہیں۔ کانگریس پارٹی نے اس سلسلے میں ایک مکتوب کا حوالہ بھی دیا جو کہا جاتا ہے کہ سدھارتھ نے لکھا تھا بس میں محکمہ محصول آمدنی کی جانب سے انہیں ہراساں کئے جانے کی شکایت کی گئی تھی۔ تاہم انکم ٹیکس نے اس الزام کی تردید کی۔ سدھارتھ، کرناٹک کے سابق وزیر اعلی اور بی جے پی کے قائد ایس ایم کرشنا کے داماد تھے۔ کانگریس کے بیان میں کہا گیا کہ سدھارتھ نے اپنے مکتوب میں ’’ٹیکس کی دہشت گردی‘‘ کا تذکرہ کیا ہے جو سیاسی مقصد براری کے لیے سرکاری اداروں کے استعمال کی ایک بدترین شکل ہے۔