کالر عمران اور بھائی کو ٹاسک فورس نے حراست میں لے لیا

   

عمران پر حملے کی شکایت کے باوجود کوئی کارروائی نہیں، گرفتار بیٹے شدید بیمار، والدہ کا بیان
حیدرآباد۔/28 اگسٹ، ( سیاست نیوز) پرانے شہر سے کالر عمران اور ان کے بھائی کو ٹاسک فورس پولیس نے حراست میں لے لیا۔ کل رات عمران پر حملہ کے باوجود عمران کی گرفتاری سے افراد خاندان نے حیرت کا اظہار کیا۔ عمران کی والدہ کی جانب سے حملہ کی شکایت کے باوجود پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی بلکہ عمران اور ان کے بھائی عرفان کو حراست میں لیتے ہوئے ٹاسک فورس منتقل کردیا۔ عمران اور ان کا بھائی جو شدید بیمار ہیں ٹاسک فورس کی تحویل میں ہیں۔ یاد رہے کہ کالر عمران نے جو سماجی مسائل پر آواز اٹھانے اور قائدین پر تنقید کرنے کے لئے شہرت رکھتا ہے گذشتہ روز کالا پتھر علاقہ کی مسجد کے متعلق ایک ویڈیو تیار کیا تھا اور علاقہ میں نالے کی تعمیر میں تاخیر کے مسئلہ پر عوامی نمائندوں کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ عمران کو ایک پرانے مقدمہ میں حراست میں لیا گیا۔ عمران اور عرفان دونوں بیٹوں کی گرفتاری پر ان کی والدہ نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے پولیس کے رویہ کو تنقید کا نشانہ بنایا اور سٹی پولیس کمشنر سے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بیٹے کو نوٹس دے کر فوری رہا کیا جائے۔ شہناز فاطمہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ان کے بیٹے پر حملہ کرنے والوں کے خلاف کالا پتھر پولیس کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی جبکہ رات تین بجے تک انہیں پولیس اسٹیشن میں بیٹھنے پر مجبور کیا گیا۔ شکایت درج ہونے کے بعد انہیں اکنالجمینٹ کاپی بھی نہیں دی گئی۔ کالا پتھر پولیس کے رویہ پر شہناز فاطمہ نے افسوس ظاہر کیا اور کہا کہ بیٹوں پر حملہ کی شکایت کے باوجود ایک خاتون کو رات دیر گئے تک پولیس اسٹیشن میں رکنے کیلئے مجبور ہونا پڑتا ہے اور پولیس خواتین کے احترام کے بلند بانگ دعوے کرتی ہے۔ انہوں نے ان کے بیٹوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ عمران پر حملہ کرنے والوں کا ثبوت سی سی ٹی وی کیمروں میں موجود ہے اس کی جانچ کرتے ہوئے انہوں نے خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ع