کالیشورم پراجکٹ اور آبپاشی شعبہ کے خرچ پر وائیٹ پیپر کا مطالبہ

   

Ferty9 Clinic

تلنگانہ ایک لاکھ دس ہزار کروڑ کا مقروض، سکریٹری اے آئی سی سی چنا ریڈی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 26۔جون (سیاست نیوز) سکریٹری آل انڈیا کانگریس کمیٹی ڈاکٹر جی چنا ریڈی نے کالیشورم پراجکٹ اور آبپاشی شعبہ پر خرچ کی تفصیلات پر مشتمل وائیٹ پیپر کی اجرائی کا مطالبہ کیا ۔ گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر چنا ریڈی نے کہا کہ حکومت کالیشورم پراجکٹ پر 50,000 کروڑ خرچ کرنے کا دعویٰ کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ گزشتہ پانچ برسوں میں ہر سال بجٹ میں محکمہ آبپاشی کے لئے 25,000 کروڑ مختص کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ پانچ برسوں میں خرچ کردہ ایک لاکھ 25 ہزار کرو ڑ کا حساب عوام کے درمیان پیش کیا جائے ۔ چنا ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ ریاست کے قیام کے وقت جملہ قرض 69517 کروڑ تھا جو ٹی آر ایس کے پانچ سالہ دور حکمرانی میں بڑھ کر ایک لاکھ 80 ہزار 230 کروڑ ہوچکا ہے۔ اس طرح پانچ برسوں میں ریاست پر قرض کے بوجھ نے ایک لاکھ 10 ہزار کروڑ کا اضافہ ہوا۔ تلنگانہ حکومت کے ہر سال میں تقریباً 22,000 کروڑ کا قرض حاصل کیا گیا ۔ قرص کے علاوہ مختلف بینکوں سے بھی پراجکٹس کے لئے رقومات حاصل کی گئی۔ کالیشورم پراجکٹ کے لئے مختلف بینکوں سے قرض حاصل کیا گیا ہے ۔ ڈاکٹر چنا ریڈی نے کہا کہ 80,000 کروڑ لاگت کے اس پراجکٹس پر حکومت تاحال 50,000 کروڑ کے خرچ کا دعویٰ کر رہی ہے۔ انہوں نے آبپاشی شعبہ اور گزشتہ تین برسوں میں 50,000 کروڑ کے خرچ پر وائیٹ پیپر جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومت تلنگانہ کو مالیاتی طور پر مستحکم ریاست قرار دے رہی ہے لیکن پارلیمنٹ میں کل مرکزی حکومت نے جو اعداد و شمار جاری کئے اس کے مطابق تلنگانہ ایک لاکھ دس ہزار کروڑ کی مقروض ہے۔ قومی فینانس کمیشن نے ایک لاکھ دس ہزار کروڑ کے قرض کا جو انکشاف کیا ہے ، یہ رقم آخر کہاں خرچ کی گئی۔ کالیشورم پراجکٹ کے لئے ایک ایکر پر 75,000 روپئے خرچ ہورہے ہیں۔ انہوں نے پراجکٹ کی تعمیر میں مختلف بے قاعدگیوں کا الزام عائد کیا اور وائیٹ پیپر کی اجرائی کی مانگ کی ۔