سابق رکن پارلیمنٹ جتیندر ریڈی کا الزام، تلنگانہ میں بی جے پی کا موقف مستحکم
حیدرآباد۔10 ۔ جولائی (سیاست نیوز) بی جے پی قائد اور سابق رکن پارلیمنٹ جتیندر ریڈی نے الزام عائد کیا کہ کالیشورم پراجکٹ کے نام پر چیف منسٹر کے سی آر نے ایک ہزار کروڑ روپئے کی بے قاعدگیاں کی ہیں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے جتیندر ریڈی نے کہا کہ بی جے پی تلنگانہ میں ٹی آر ایس حکومت کی بے قاعدگیوں اور کرپشن پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں بی جے پی کا موقف دن بہ دن مستحکم ہورہا ہے اور ٹی آر ایس کے متبادل کے طور پر ابھر رہی ہے ۔ پارٹی کی رکنیت سازی مہم میں حصہ لیتے ہوئے جتیندر ریڈی نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی پر ملک کے عوام کو اٹوٹ اعتماد ہے اسی لئے مرکز میں دوسری مرتبہ بھاری اکثریت سے بی جے پی کو کامیابی حاصل ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں پسماندہ علاقوں کی ترقی کے لئے مرکز خصوصی امداد فراہم کر رہا ہے ۔ بھوپالی ضلع کی ترقی کیلئے پچاس کروڑ روپئے منظور کئے جائیں گے ۔ جتیندر ریڈی نے کہا کہ کریم نگر اور نظام آباد سے ٹی آر ایس کی ناکامی سے پارٹی کے زوال کا آغاز ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں کے سی آر کی ڈکٹیٹرشپ حکومت کے خلاف بی جے پی کی جدوجہد جاری رہے گی۔ ڈی کے ارونا نے کہا کہ چیف منسٹر نے سوائے اپنے فارم ہاؤز کے غریبوں کے لئے ڈبل بیڈروم مکانات تعمیر نہیں کئے۔ ٹی آر ایس حکومت کی بے قاعدگیوں اور کرپشن کے خلاف جدوجہد تیز کی جائے گی ۔ پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری پی مرلی دھر راؤ نے کہا کہ مرکزی حکومت کی اسکیمات میں ٹی آر ایس حکومت رکاوٹ پیدا کرنا چاہتی ہے ۔ اسکیمات کے فوائد عوام تک پہنچانے سے روکنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کارکنوں سے کہا کہ وہ مرکزی اسکیمات سے عوام کو واقف کرائیں۔
