بی آر ایس قیادت کویتا کی گرفتاری پر بھی خوفزدہ نہیں تھی اور مستقبل میں بھی نہیں جھکے گی
حیدرآباد ۔ یکم ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : بی آر ایس کے سینئیر قائد شیخ عبداللہ سہیل نے تلنگانہ حکومت کی جانب سے کالیشورم پراجکٹ کی سی بی آئی کے ذریعہ تحقیقات کرانے کے اعلان کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا یہ فیصلہ کمزوری کا مظاہرہ ہے اور کانگریس کے نظریاتی موقف سے غداری قرار دیا ۔ شیخ عبداللہ سہیل نے الزام لگایا کہ چیف منسٹر سیاسی دباؤ کو برداشت کرنے سے قاصر ہے ۔ اس لیے اس مسئلہ کو مرکز سے رجوع کردیا ۔ جب کوئی شخص کمزوری محسوس کرتا ہے تو وہ طاقتور کی طرف دیکھتا ہے ۔ یہ فیصلہ وہی ہے جو ریونت ریڈی نے کیا ہے ۔ بی آر ایس کے قائد نے کہا کہ گھوش کمیشن کی رپورٹ غیر واضح اور مبہم ہے ۔ بی آر ایس کے قائد ہریش راؤ نے اسمبلی میں مباحث کے دوران اکیلے ہی 8 وزراء کو منھ توڑ جواب دیا ہے ۔ شیخ عبداللہ سہیل نے کہا کہ تلنگانہ کانگریس کی حکومت اپنے ہائی کمان کے اصولوں کی خلاف ورزی کررہی ہے ۔ قائد لوک سبھا راہول گاندھی ہمیشہ سی بی آئی ، ای ڈی اور ای سی آئی کو بی جے پی کی کٹھ پتلی ، مودی ، امیت شاہ اور آر ایس ایس کے آلہ کار قرار دیتے ہیں ۔ پھر اسی پارٹی کے چیف منسٹر کالیشورم کی تحقیقات سی بی آئی کو کیس سونپ سکتے ہیں استفسار کیا ۔ شیخ عبداللہ سہیل نے مزید کہا کہ وہ کانگریس چھوڑنے کے بعد پہلی مرتبہ چیف منسٹر ریونت ریڈی سے اظہار تشکر کررہے ہیں ۔ انہوں نے سی بی آئی تحقیقات کرانے کا اعلان کرتے ہوئے ان تمام لوگوں کو طمانچہ رسید کیا ہے جنہوں نے بی آر ایس اور بی جے پی میں خفیہ اتحاد ہونے کا الزام عائد کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے اس فیصلے سے کے سی آر ، ہریش راؤ اور کے ٹی آر ہرگز خوفزدہ نہیں ہوں گے ۔ بی جے پی نے کویتا کو گرفتار کرتے ہوئے پہلے ہی ڈرانے کی کوشش کی ہے ۔ بی آر ایس قیادت تب بھی نہیں جھکی تھی آگے بھی نہیں جھکے گی ۔۔ 2