کالیشورم پراجکٹ کی سی بی آئی تحقیقات ‘ چیف منسٹر ریونت ریڈی کا اعلان

   

ایوان اسمبلی میں رات دیر گئے تک مباحث کے بعد فیصلہ ۔ ، اسپیکر نے اسمبلی کی کارروائی غیر معائنہ مدت کیلئے ملتوی کردی
حیدرآباد ۔ یکم اگست (سیاست نیوز) تلنگانہ قانون ساز اسمبلی میں کالیشورم پراجکٹ کے بے قاعدگیوں ، ناکامیوں کی مزید گہرائی سے تحقیقات کیلئے سی بی آئی تحقیقات کرانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد اسپیکر اسمبلی جی پرساد کمار نے اسمبلی کی کارروائی غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔ اتوار کو اسمبلی میں تقریباً رات 2 بجے تک کالیشورم کمیشن کی رپورٹ پر مباحث جاری رہی۔ جسٹس پی سی گھوش کمیشن کی جانب سے اسمبلی میںپیش کی گئی رپورٹ پر مباحث کے بعد چیف منسٹر نے سی بی آئی انکوائری کرانے کا اعلان کیا ہے ۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے اس مسئلہ پر مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے حکومت کسی کے خلاف نہیں ہے اور نہ کوئی انتقامی کارروائی کی جارہی ہے ۔ کالیشورم پراجکٹ کی تعمیر میں ہونے والی بدعنوانیوں ، بے قاعدگیوں اور ناکامیوں کو منظر عام پر لانے کیلئے سی بی آئی سے تحقیقات کرانے کا فیصلہ کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس پراجکٹ کی بے قاعدگیوں پر ابھی تک این ڈی اے سے ویجلنس ، کاگ اور جسٹس گھوش کمیشن نے اپنی رپورٹ پیش کی ہے جس کی بنیاد پر یہ فیصلہ لیا گیا۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ اس پراجکٹ کے نام پر کے سی آر نے بڑے پیمانہ پر دھوکہ دہی کرتے ہوئے عوامی دولت کو پانی کی طرح بہا دیا ہے ۔ اے آئی بی پی کے تحت کوئی بھی پراجکٹ تعمیر کرتے ہیں تو مرکزی حکومت 75 فیصد فنڈس ادا کرنے کے قواعد ہیں۔ متحدہ آندھراپردیش میں 2013 کے دوران 25 پراجکٹس کو اس اسکیم کے تحت مرکزی حکومت نے نشاندہی کی تھی۔ اس فہرست میں پرانہیتا ۔ چیوڑلہ پراجکٹ بھی شامل ہیں لیکن پراجکٹ کی ری ڈیزائننگ کے نام پر کے سی آر اور ہریش راؤ نے اس کا نام میڈی گڈا رکھ دیا جس کی وجہ سے اس پراجکٹ کو قومی پراجکٹ کا درجہ نہیں ملا۔ اس کے لئے کے سی آر اور ہریش راؤ کو سزا ملنا ضروری ہے۔ کے سی آر اور ہریش راؤ نے جو بے قاعدگیاں کی ہیں ، اس کو روکنے میں ایٹالہ راجندر ناکام رہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ جسٹس چندرا گھوش کمیشن نے کالیشورم پراجکٹ کی ناکامیوں کی نشاندہی کی ہے ۔ تین بیاریجس کی تعمیرات کو غلط فیصلہ کیا گیا۔ علحدہ تلنگانہ تشکیل کے بعد ریاست میں برسر اقتدار آنے والی بی آر ایس پارٹی نے پراجکٹ کی ری ڈیزائیننگ کے نام پر ایک لاکھ کروڑ کا غبن کیا ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ حقائق کو عوام کے سامنے پیش کرنے پر بی آر ایس آگ بگولہ ہوگئی ہے اور حکومت کے خلاف جھوٹے بے بنیاد الزامات عائد کرتے ہوئے اپنی غلطیوں کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے لیکن کانگریس حکومت اس سے ڈرنے گھبرانے والے نہیں ہے بلکہ عوام کو جوابدہ ہے ۔ گھوش کمیشن کی تجاویز کے مطابق ہی فیصلے کئے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ آندھراپردیش میں 2009 کے دوران پرانہیتا چیوڑلہ پراجکٹ کا آغاز کیا گیا اور اس پر 6157 کروڑ روپئے بھی خرچ کئے گئے۔ تومڈی ہٹی کے پاس پراجکٹ تعمیر کرنے سے اخراجات ، لفٹس اور اس کی دیکھ بھال پر ہونے والے اخراجات میں کمی ہونے کے باوجود کے سی آر فیملی نے صرف کمیشن کی خاطر اس فیصلہ کو تبدیل کردیا ہے ۔ علحدہ ریاست کے قیام کے پہلے سال ہی 5523 کروڑ روپئے خرچ کئے گئے ۔ اس پراجکٹ پر جملہ 11670 کروڑ روپئے خرچ کرنے کے بعد ری ڈیزائین کے نام پر بیاریج کے مقام کو تبدیل کیا گیا۔ تومڈی ہٹی کے پاس 148 میٹرس کی بلندی پر بیاریج کی تعمیر کے لئے مہاراشٹرا حکومت سے معاہدہ کیا گیا۔ 2