کالیشورم کمیشن کی رپورٹ سے بی آر ایس خوفزدہ: بھٹی وکرامارکا

   

بی آر ایس نے ریاست کو مقروض کردیا، حکومت کے خلاف جھوٹی تشہیر کی جارہی ہے

حیدرآباد۔ 30 اگست (سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر ملو بھٹی وکرامارکا بی آر ایس پر جھوٹی تشہیر کرنے کا الزام عائد کیا۔ آج انہوں نے اسمبلی میں میڈیا سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بی آر ایس پارٹی نے اسمبلی میں کالیشورم پراجکٹ پر پاور پوائنٹ پرزنٹیشن پیش کرنے کی اسپیکر سے اجازت طلب کی ہے۔ اسپیکر کی ذمہ داری ہے کہ انہیں اجازت دی جائے یا نہیں، لیکن بی آر ایس پارٹی کی جانب سے جھوٹا الزام عائد کرتے ہوئے اجازت نہ دینے کی اسپیکر پر دباؤ بنانے کا جو الزام عائد کیا جارہا ہے وہ بے بنیاد ہے جس کی کانگریس پارٹی اور حکومت سخت مذمت کرتی ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے بی آر ایس پارٹی سے استفسار کیا کہ جب ان کی جماعت ریاست میں 10 سال تک برسر اقتدار تھی تب اصل اپوزیشن کانگریس کو کیا کسی بھی مسئلہ پر اسمبلی میں پاور پوائنٹ پرزنٹیشن پیش کرنے کی اجازت دی تھی کیا؟ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ ہم نے کئی مسائل پر اسمبلی میں پاور پوائنٹ پرزنٹیشن پیش کرنے کی اجازت کی نمائندگی کی تھی لیکن ہمیں کبھی اس کی اجازت نہیں دی گئی۔ اسمبلی کے رولس اور قاعدے ہیں اس کے تحت اسپیکر اسمبلی کام کرتے ہیں، ان پر کوئی دباؤ نہیں ڈال سکتے۔ بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ بی آر ایس کے 10 سالہ دور حکومت میں تلنگانہ پوری طرح مقروض ہوگیا ہے۔ کالیشورم پراجکٹ پر ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ رقم خرچ کردی گئی ہے لیکن یہ پراجکٹ آج استعمال کے قابل نہیں ہے۔ حقائق کو قبول کرنے کی بجائے بی آر ایس احتجاج رخ اختیار کرتے ہوئے اپنی ناکامیوں، بے قاعدگیوں اور بدعنوانیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کررہی ہے۔ ریاست جو مقروض ہوا ہے قرض کی اقساط اور سود ادا کرتے ہوئے کانگریس حکومت نئے اسکیمات پر عمل آوری کررہی ہے۔ بی آر ایس پارٹی نے آج تک اپوزیشن کا تعمیری رول ادا نہیں کیا۔ صرف تنقید برائے تنقید کرتے ہوئے حکومت کے تعلق سے عوام میں غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے لیکن ریاست کے عوام باشعور ہیں وہ بی آر ایس جھانسہ میں آنے والے نہیں ہیں۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی کل اتوار کو اسمبلی میں کالیشورم کمیشن کی رپورٹ پیش کریں گے، اس پر مباحث کئے جائیں گے۔ وہ چاہتے ہیں کہ قائد اپوزیشن کے سی آر بھی مباحث میں حصہ لیں۔ 2