75ا یکر اراضی پر 2.7 کروڑ مصارف سے کالے ہرن اور بارہ سنگھا پر نگرانی
حیدرآباد۔/31 جولائی، ( سیاست نیوز) نارائن پیٹ ضلع میں کسانوں کو اس وقت راحت ملی جب محکمہ جنگلات کے عہدیداروں نے فصلوں کو نقصان پہنچانے والے کالے ہرن اور دیگر بارہ سنگھا کی سرگرمیوں پر قابو پانے کیلئے ایک مرکز قائم کیا ہے جہاں ایسے جانوروں کو پکڑ کر رکھا جاسکتا ہے۔ ضلع کے منگانورو، کرشنا، مکتھل ، اوٹنور، ناروا، دیورکدرہ اور دیگر علاقوں میں کسانوں کی عام شکایت ہے کہ کالے ہرن اور بارہ سنگھے ان کے کھیتوں میں داخل ہوکر فصلوں کو تباہ کررہے ہیں۔ علاقہ میں بہتر پانی اور دیگر سہولتوں کے نتیجہ میں گذشتہ چند برسوں سے کسان ہر سال دو فصلیں اُگارہے ہیں۔ سابق میں پانی کی قلت کے سبب کسان سال میں ایک ہی فصل پر اکتفاء کرنے پر مجبور تھے۔ علاقہ میں بارہ سنگھا اور کالے ہرنوں کی اچانک بڑھتی تعداد اور فصلوں پر یلغار سے کسان پریشان ہیں۔ کسان اپنی فصلوں کو بچانے کیلئے ان جانوروں کا شکار بھی نہیں کرسکتے۔ کسانوں نے محکمہ جنگلات سے اپیل کی کہ کالے ہرنوں اور دیگر جانوروں سے فصلوں کا تحفظ کریں۔ بیشتر اراضی محکمہ مال کے تحت ہے لہذا محکمہ جنگلات کے عہدیداروں نے مختلف وجوہات کے تحت کوئی مداخلت نہیں کی۔2021 میں مقامی عہدیداروں نے ہیڈ آفس کو 2.6 کروڑ مالی امداد کی تجویز پیش کی تھی۔ محکمہ جنگلات کے ہیڈ آفس نے ریسکیو سنٹر کے قیام کیلئے 2.7 کروڑ مختص کئے ہیں۔ یہ سنٹر کرشنا منڈل کے تحت 75 ایکر اراضی پر محیط رہے گا۔ کالے ہرن اور بارہ سنگھا کو پکڑنے کے بعد انہیں ریسیکیو سنٹر میں رکھا جائے گا۔ ان جانوروں کو امرآباد یا کاول ٹائیگر ریزرو میں چھوڑنے کی تجویز ہے۔ اس سلسلہ میں وائیلڈ لائف حکام سے اجازت کا حصول ضروری ہے۔ محکمہ جنگلات نے عہدیداروں کو گاڑیاں فراہم کی ہیں جو مذکورہ جانوروں کا تحفظ کرتے ہوئے انہیں کسانوں کے کھیتوں سے دور رکھنے کی کوشش کریں گے۔ جانوروںکو پکڑنے کیلئے خصوصی گاڑیاں استعمال کی جائیں گی جو گھانس اور دیگر اشیاء سے ڈھنکی ہوں گی تاکہ انہیں باآسانی پکڑنے میں مدد ملے۔1