کاماریڈی میں من مانی گرفتاریوں کو روکنے کا مطالبہ

   

احتجاجیوں کو کنٹرول کرنے کی کوشش کرنے والوں پر مقدمات نامناسب
ڈی ایس پی سے جمعیت العلماء کے وفد کی نمائندگی
کاماریڈی:26 ؍ ستمبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) کاما ریڈی کے جیوادان اسکول میں ہوئے واقعہ کے بعد مختلف طلبہ تنظیموں اور ذمہ داران کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا ۔اس موقع پر چند نامعلوم افراد کی جانب سے پتھراؤ اور املاک کو نقصان پہنچایا گیا تھا اس میں ٹاؤن ایس ایچ او مسٹر چندر شیکھر ریڈی اور دیگر چار پولیس عہدیدار زخمی ہو گئے تھے جس پر پولیس نے احتجاج میں شامل افراد ،خلاف کاروائی کرتے ہوئے ذمہ داران جنرل سیکریٹری جمعیت العلماء سید عظمت علی، محمد عبدالواجد ،میر مبشر علی عامر، رحمان ،رکن بلدیہ محمد سلیم کے بشمول 17 افراد کے نام شامل کرتے ہوئے کل رات سے چند افراد کو گرفتار کرتے ہوئے ریمانڈ پر دے دیا تھا اور کئی افراد کو مفرور بتایا گیا تھا جس پر آج جمعیت العلماء کے صدر حافظ فہیم الدین منیری، مفتی عمران خان قاسمی ، رکن بلدیہ سید انور احمد، میر فاروق علی، نمائندہ سیاست و متولی مسجد محمود اشرف محمد جاوید علی، سابقہ وائس چیئرمین سید مسعود علی ،قائد کانگر یس محمد فیروز اور دیگر نے آج ڈی ایس پی آفس پہنچ کر تفصیلی طور پر بات چیت کرتے ہوئے من مانی گرفتاریوں کو روکنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ہجوم میں چند افراد سے غلطیوں کی وجہ ہر ایک کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا ہے جن افراد نے ذمہ داری کے ساتھ ہجوم کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی اور ملزم کے خلاف شکایت کی تھی انہی پر مقدمہ درج کرنا سراسر غلط ہے ایڈیشنل ایس پی نرسمہا ریڈی ڈی ایس پی ناگیشور راؤ اور دیگر عہدیداروں کو واقف کرواتے ہوئے کیس میں نرمی برتتے ہوئے گرفتاریوں کو بند کرنے کا مطالبہ کیا ۔کل رات جمعیت العلماء کے سکریٹری سید عظمت علی ،رکن بلدیہ سید انور احمد، سابقہ وائس چیئرمین سید عظمت علی نے گورنمنٹ ایڈوائزر محمد علی شبیر سے ملاقات کرتے ہوئے تفصیلات سے واقف کروایا ،جس پر محمد علی شبیر نے ایس پی اور دیگر عہدیداروں سے فون پر بات چیت کی، وا قعہ میں ملوث افراد پر کیس کرنے باقی تمام افراد کو شامل نہ کرنے کی ہدایت دی ہے جس پر عہدیداروں نے اس بارے میں سنجیدہ اقدامات کرنے کا ارادہ ظاہر کیا آج صبح وفد نے ان عہدیداروں سے ملاقات کرتے ہوئے تفصیلات سے واقف کروایا جس پر ایڈیشنل ایس پی نے ذمہ دار افراد کو شام آفس پر طلب کیا اور تفصیلی طور پر جائزہ لینے کا ارادہ ظاہر کیا۔