کاماریڈی میں ہرجانب موسلادھار بارش سے تباہی کا منظر‘ٹرینیں منسوخ

   

سڑکیں بہہ گئیں‘کئی کلومیٹر تک ٹریفک جام ۔پولیس اورانتظامیہ متحرک‘کئی مقام پرعوام محصور
ضلع بھرمیں200سینٹی میٹربارش ریکارڈ

کاماریڈی:27؍ اگست(محمد جاوید علی) ضلع کاماریڈی میں گزشتہ شب سے ہونے والی موسلا دھار بارش نے تباہی مچادی۔ صرف چار تا چھ گھنٹوں کی مسلسل بارش کے نتیجہ میں 200 سینٹی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی اور ضلع بھر کے کئی علاقے شدید متاثر ہوئے۔راجم پیٹ منڈل میں ہوئی بارش کے سبب تالاب ٹوٹنے کی وجہ سے پانی کے بہائو کی وجہ سے گھر کی دیوار منہدم ہوگئی ۔ راجم پیٹ منڈل کے گنڈہ رام کے بستی دواخانہ کے ڈاکٹر ونئے کمار فوت ہوگئے ۔ قومی شاہراہ پر پانی اُمڈ کر سڑک تالاب کا منظر پیش کرنے لگا ہے متعدد کاریں پانی میں پھنس گئیں جبکہ نظام آباد سے حیدرآباد جانے والی بسیں، لاریاں اور دیگر گاڑیاں گھنٹوں تک جام میں پھنسی رہیں۔ بھکنور کے قریب ریلوے لائن پر بھی پانی بہنے لگا جس کے سبب مسافرین اور عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ریلوے حکام نے اطلاع دی کہ بھکنور تا تالمڈلہ اور اکن پیٹ۔ میدک سیکشن میں ٹریکس پانی کے بہاؤ سے متاثر ہوئے ہیں جس کی وجہ سے کئی ٹرینیں روک دی گئیں، بعض کو منسوخ اور بعض کو جزوی طور پر منسوخ کیا گیا۔ ٹرین نمبر 17606 کوہی۔ کریمنگر کو پڈپلی۔ کازی پیٹ راستے موڑ دیا گیا جبکہ ممبئی۔ نظام آباد۔ کریمنگر۔ کاماریڈی کے درمیان چلنے والی ٹرین نمبر 17057 اور 17058 کو سکندرآباد، قاضی پیٹ اور پڈپلی کے ذریعہ چلایا گیا۔ اسی طرح رامیشرم۔ اوکھا ایکسپریس کو بھی نظام آباد، آرمور اور کریمنگر کے راستے روانہ کیا گیا۔ رائیلسیما ایکسپریس نظام آباد۔تروپتی کو مکمل منسوخ کیا گیا جبکہ کاچی گوڑہ۔ میدک ٹرین کو مرزا پلی تا میدک کے درمیان جزوی طور پر منسوخ کیا گیا۔ ساؤتھ سنٹرل ریلوے کے چیف پبلک ریلیشنس آفیسر مسٹر اے سریدھر نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے سفر سے قبل ریلوے کے آفیشیل ذرائع سے رجوع کریں۔شدید بارش کے پیش نظر ضلع کلکٹر مسٹر آشش سنگوان نے آج جمعرات کو تمام سرکاری و خانگی اسکولوں اور کالجوں میں تعطیل کا اعلان کیا۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر مسٹر راجو نے تمام پرنسپلس اور ہیڈ ماسٹرس کو ہدایات جاری کیں اور والدین سے کہا کہ طلبہ کو محفوظ رکھنے کے لیے گھروں پر ہی رکھا جائے۔ دوسری طرف نظام ساگر پراجکٹ میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہونے پر حکام نے کل 25 فلڈ گیٹس کھول دئیے اور ایک لاکھ کیوزسک پانی نچلی سطح کی طرف چھوڑ دیا جہاں اوپر سے 50 ہزار کیوزسک پانی آ رہا ہے اور کل 1,30,392 کیوزسک پانی جاری کیا گیا۔ایلاریڈی حلقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں ندی نالے ابل پڑنے سے دیہات زیر آب آگئے، آمد و رفت بند ہوگئی اور نشیبی علاقوں کے عوام محصور ہوگئے۔ کاماریڈی آر ٹی سی بس اسٹانڈ کے عقبی حصہ میں پانچ فٹ پانی جمع ہوگیا اور مکانات میں داخل ہوگیا۔ راجاپیٹ منڈل کے کوندہ پور، نڈمی تانڈا اور ایلاپور تانڈا سب سے زیادہ متاثر ہوئے جہاں مکانات اور راستے پانی میں ڈوب گئے۔ یلاریڈی کے بگو کڈسا برج پر کام کرنے والے 10 مزدور بھی پھنس گئے جنہیں بروقت بچا لیا گیا۔بارش کے باعث کاماریڈی ہاؤزنگ بورڈ کالونی بھی زیر آب آگئی جہاں گراؤنڈ فلور میں پانی داخل ہوگیا اور کاریں سڑک پر بہہ رہی ہے اور تالاب لبریز ہوکر گھروں میں پہنچ گیا۔ قومی شاہراہ پر دو فٹ سے زائد پانی بہہ رہا ہے جس کے سبب توپران روڈ پر ٹریفک روک دیا گیا۔ چیف منسٹر مسٹر ریونت ریڈی نے ضلع کلکٹر آشش سنگوان سے فون پر تفصیلات حاصل کرتے ہوئے ریڈ الرٹ جاری کیا۔ ضلع ایس پی مسٹر راجیش چندرا، سب کلکٹر مسز کرن مائی اور دیگر عہدیدار راحتی کاموں میں مصروف ہیں۔بارش کے دوران اناساگر کے قریب 9 افراد پانی میں پھنس گئے جنہیں ضلع ایس پی راجیش چندرا نے خود این ڈی آر ایف ٹیم کے ساتھ موقع پر پہنچ کر محفوظ مقام پر منتقل کیا۔ اسی طرح گنکل گاؤں کے قریب نظام ساگر واگو میں پھنسے ہوئے پانچ افراد کو فائر ٹیم نے بر وقت کارروائی کرتے ہوئے باہر نکالا۔ کاماریڈی ٹاؤن ایس ایچ او نرہری عوام کو بچانے کے دوران پانی کے تیز بہاؤ میں بہہ جانے لگے تاہم مقامی عوام نے فوری طور پر انہیں بچالیا۔ ضلع انتظامیہ کی جانب سے اب تک 23 افراد کو مختلف مقامات سے باحفاظت نکالا گیا ہے۔انتظامیہ نے ہدایت دی ہے کہ عوام غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں اور احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کریں۔ کسی بھی ایمرجنسی صورتحال میں کنٹرول روم نمبر08468-220069 پر رابطہ قائم کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
مسلسل بارش اور سیلابی کیفیت سے عوامی زندگی مفلوج ہوچکی ہے اور سرکاری مشینری دن رات راحتی کارروائیوں میں لگی ہوئی ہے۔