کاما ریڈی میں سب انسپکٹر ‘ حاتون کانسٹیبل و کمپیوٹر آپریٹر کی مشتبہ موت

   

تینوں کی نعشیں تالاب سے برآمد ۔اجتماعی خود کشی و دیگر پہلووں سے تحقیقات

حیدرآباد 26 ڈسمبر (سیاست نیوز) کاماریڈی میں مشتبہ اجتماعی خودکشی کے واقعہ کے بعد پولیس محکمہ میں ہلچل پیدا ہوگئی۔ پولیس نے تالاب سے ایک سب انسپکٹر اور ایک خاتون کانسٹبل کے علاوہ کمپیوٹر آپریٹر کی نعشوں کو برآمد کرلیا۔ سب انسپکٹر بھکنور سائی کمار بی بی پیٹ پولیس اسٹیشن کی خاتون کانسٹبل اور کمپیوٹر آپریٹر نکھل کی نعشوں کو پولیس نے اڈلور ایلاریڈی تالاب سے برآمد کرلیا ۔ کل یہ تینوں لاپتہ ہوگئے تھے۔ پولیس نے ٹاور لوکیشن سے ان کا پتہ لگایا اور تالاب سے نعشوں کو نکالا۔ پولیس نے شروتی اور نکھل کی نعش کو کل رات ہی برآمد کرلیا تھا جبکہ ایس آئی کی نعش کو آج صبح نکالا گیا۔ محکمہ فائر سیفٹی اور غوطہ خوروں کو طلب کرکے پولیس نے کارروائی انجام دی۔ پولیس عملہ کی مشتبہ موت کی اطلاع سے ضلع سپرنٹنڈنٹ سندھو شرما مقام واردات پہونچیں اور ان کی نگرانی میں ضابطہ کی کارروائی کی گئی۔ تینوں کی ایک تالاب سے نعشوں کا برآمد ہونا شبہات کا سبب ہے اور تینوں کے افراد خاندان کا کہنا ہے کہ یہ لوگ خودکشی نہیں کرسکتے۔ سب انسپکٹر سائی کمار جو بھکنور پولیس اسٹیشن میں خدمات انجام دے رہا تھا، سابقہ میں بی بی پیٹ میں خدمات انجام دے چکا ہے اور شروتی فی الحال بی بی پیٹ ہی میں متعین تھی اور نکھل بی بی پیٹ کی ایک کوآپریٹیو سوسائٹی میں کمپیوٹر آپریٹر کا کام کرتا تھا۔ تینوں کے درمیان تعلقات اور سماج میں جاری چہ میگوئیوں کا بھی پولیس جائزہ لے رہی ہے کہ آیا شروتی اور سب انسپکٹر سائی کمار میں کوئی تعلقات تھے ۔ پولیس ناجائز تعلقات کے شبہ اور دوستانہ تعلقات یا دیگر وجوہات کا پتہ چلانے کوشش کررہی ہے۔ ان کا کال ڈاٹا حاصل کیا جارہا ہے ۔ پولیس ہر زاویہ سے تحقیقات میں جٹ گئی اور ایس پی سندھو شرما نے محکمہ جاتی تحقیقات کا اشارہ دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق شروتی شادی شدہ تھی اور شوہر سے دوریاں پیدا ہوگئی تھیں۔ سب انسپکٹر و خاتون کانسٹبل کے تعلقات کو بھی پولیس نے تحقیقات کے دائرے میں لے لیا ہے اور نکھل کے کردار کی تحقیقات کی جارہی ہے۔ پولیس اِن تینوں کی تالاب کے قریب موجودگی کے متعلق دریافت کررہی ہے کہ آیا یہ اتفاق ہے یا اجتماعی خودکشی یا پھر قتل کے بعد خودکشی ہوسکتی ہے یا کوئی اور وجہ ہوسکتی ہے کہ پولیس ملازمین نے یہ حرکت کی۔ پولیس مصروف تحقیقات ہے۔ ع