ضمانت ہائی کورٹ سے منظور، 6 ماہ کے بعد رہا
کانپور: اس سال جون میں کانپور میں تشدد کے اہم سازشی کے طور پر گرفتار کئے گئے مختار عرف بابا بریانی کو جمعرات کو کانپور ضلع جیل سے ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔ مختار اس سال 3 جون کو کانپور میں ہوئے تشدد کے سلسلے میں 22 جون سے ضلع جیل میں قید تھے۔ جیل سپرنٹنڈنٹ بی ڈی پانڈے نے بتایا کہ مختار کو جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔ ہائیکورٹ نے ان کے خلاف درج تمام مقدمات میں انہیں مشروط ضمانت دیدی ہے۔ کانپور میں تشدد کے بعد ظفر حیات ہاشمی کو کلیدی ملزم قرار دیتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔ اس کے بعد بابا بریانی کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔ ان پر الزام ہیکہ انہوں نے تشدد سے پہلے لوگوں سے چندہ لیا تھا۔ ان پر پتھراؤ کیلئے بلائے گئے لوگوں کے کھانے پینے کا انتظام کرنے اور ان کی فنڈنگ کرنے کا بھی الزام عائد کیا گیا۔کانپور شہر میں 3 جون کو نماز جمعہ کے بعد وی آئی پی موومنٹ کے درمیان پتھراؤ کیا گیا تھا جس میں پولیس اہلکاروں سمیت کئی لوگ زخمی ہوئے تھے۔ یہ ہنگامہ آرائی بی جے پی رہنما نوپور شرما کے بیان کے خلاف جوہر فینز ایسوسی ایشن کے قومی صدر حیات ظفر ہاشمی کے بازار بند کرنے کے اعلان کے بعد ہوئی۔ اس ہنگامہ آرائی میں سات افراد شدید زخمی ہوئے، جبکہ 25 سے زائد افراد کو معمولی چوٹیں آئیں۔ پولیس اس کیس میں مرکزی ملزم حیات ہاشمی سمیت 58 افراد کو گرفتار کر کے جیل بھیج چکی ہے۔واضح رہیکہ اس سال 3 جون کو کانپور میں نماز جمعہ کے بعد بی جے پی کی سابق ترجمان نوپور شرما کی طرف سے ایک ٹی وی مباحثے میں پیغمبر اسلام ؐکے شان اقدس میں توہین آمیز ریمارکس کے خلاف احتجاج میں تشدد ہوا تھا، اس تشدد میں مختار عرف بابا بریانی کو اہم سازشی کے طور پر گرفتار کیا گیا تھا۔