بی جے پی کی آسام میں واضح جیت، کرناٹک، ہماچل، ہریانہ میں شکست۔ حضورآباد میں راجندر کامیاب
نئی دہلی : تین لوک سبھا اور 29 اسمبلی حلقوں کے لئے ضمنی چناؤ کے آج نتائج بڑی حد تک مرکز اور کئی ریاستوں میں برسر اقتدار بی جے پی کے لئے جھٹکہ ثابت ہوئے جبکہ مختلف ریاستوں میں کانگریس اور غیر این ڈی اے پارٹیوں کو حوصلہ بخش کامیابی حاصل ہوئی۔ مغربی بنگال میں ممتا بنرجی کی ترنمول کانگریس نے گزشتہ اسمبلی انتخابات میں غیرمعمولی کامیابی کے رجحان کو برقرار رکھا جبکہ مہاراشٹرا کی مخلوط حکومت کی سربراہ شیوسینا نے پہلی بار بیرون ریاست کامیابی درج کراتے ہوئے مرکزی علاقہ دادر نگر اور حویلی کی لوک سبھا نشست حاصل کرلی ہے۔ بی جے پی جسے حالیہ عرصہ میں شمال مشرق میں غلبہ حاصل رہا، آج کے نتائج نے اُسے دو شمال مشرقی ریاستوں میں ناکامی ہوئی۔ 13 ریاستوں اور ایک مرکزی علاقہ میں پھیلے لوک سبھا اور اسمبلی حلقوں کی نمایاں کامیابیوں میں شیوسینا کی جیت کے علاوہ ہماچل پردیش میں کانگریس اور بنگال میں ٹی ایم سی کی کلین سوئپ شامل ہے۔ کانگریس نے ہماچل پردیش میں لوک سبھا نشست منڈی بھی حاصل کرلی جہاں سابق چیف منسٹر ویربھدرا سنگھ کی بیوہ پرتیبھا سنگھ نے بی جے پی کے کارگل ہیرو برگیڈیئر ریٹائرڈ کھوشال ٹھاکر کو شکست دی۔ ہماچل کی تینوں اسمبلی نشستوں پر بھی کانگریس کو کامیابی ملی ہے جو وہاں کی بی جے پی حکومت کے خلاف عوام کا ووٹ سمجھا جاسکتا ہے۔ اِسی طرح ہریانہ میں برسر اقتدار بی جے پی کو آئی این ایل ڈی امیدوار ابھئے چوٹالہ کے مقابل ناکامی ہوئی۔ البتہ بی جے پی کو آسام میں کافی راحت ملی جہاں وہ اور اُس کے حلیف یو پی پی ایل نے تمام پانچوں اسمبلی نشستوں کا ضمنی الیکشن جیت لیا۔ بنگال میں ترنمول کانگریس نے اپنی فتوحات کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے تمام 4 اسمبلی نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ تین نشستوں پر بی جے پی امیدواروں نے اپنی ضمانت کھودی۔ تلنگانہ میں اسمبلی حلقہ حضورآباد کئی وجوہات کی بناء وقار کا مسئلہ بنا ہوا تھا اور اِس انتخابی لڑائی میں بی جے پی کے ٹکٹ پر لڑتے ہوئے سابق ریاستی وزیر ایٹالہ راجندر نے کے سی آر زیرقیادت ٹی آر ایس کو ہزیمت پہنچائی ہے۔ رپورٹس کے مطابق ٹی آر ایس اور بی جے پی کی طرف سے دولت لُٹائی گئی لیکن آخرکار راجندر نے ٹی آر ایس امیدوار جی سرینواس راؤ کو زائداز 23 ہزار ووٹوں سے شکست دے دی جو کے سی آر حکومت کے لئے بڑا جھٹکہ ہے۔ (تفصیلی خبر صفحہ آخر پر)۔ آندھراپردیش میں وائی ایس جگن موہن ریڈی کی وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے واحد اسمبلی نشست کے لئے ضمنی چناؤ زبردست اکثریت کے ساتھ جیت لیا ہے۔ کرناٹک میں بھی کانگریس نے بی جے پی کو زک پہنچائی جو نئے چیف منسٹر بسواراج بومئی کے لئے پریشان کن نتیجہ ہے۔ بی جے پی نے سنڈگی نشست ضرور جیتی لیکن ہنگل کا اہم حلقہ کانگریس کے حق میں کھودیا۔ راجستھان میں اشوک گہلوٹ حکومت ضمنی انتخاب کی آزمائش میں کامیاب ہوئی جیسا کہ کانگریس نے دونوں اسمبلی نشستیں جیت لئے۔ بہار میں نتیش کمار کے جنتادل یونائیٹیڈ نے دو اسمبلی نشستیں جیتے جبکہ حلیف بی جے پی نے قبائلی حلقہ جوباٹ کانگریس سے چھین لیا ہے۔ مدھیہ پردیش کی لوک سبھا نشست کھانڈوا بی جے پی کے حق میں برقرار ہے۔ اِس ریاست میں بی جے پی کو سُبکی نہیں ہوئی۔ مدھیہ پردیش کی دو اسمبلی نشستوں میں ایک بی جے پی کو اور دیگر کانگریس کو حاصل ہوئی۔ مہاراشٹرا کی واحد اسمبلی نشست جہاں ضمنی چناؤ ہوا، کانگریس کو حاصل ہوئی۔ میزورم، ناگالینڈ میں ترتیب وار میں ایم این ایف اور این ڈی پی پی کو ایک ایک اسمبلی حلقہ میں کامیابی ملی۔