دفعہ 370 کی مزار پر پھولوں کی چادر چڑھانے کا حزب مخالف کو مشورہ
اکولہ۔ 16 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) نریندر مودی نے کہا کہ کانگریس کو کسی خاندان کے لیے وقف ہوجانے میں ’’قوم پرستی‘‘ نظر آتی ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ کانگریس آخری ہچکیاں لے رہی ہے۔ انہوںنے یہ بھی کہا کہ ہندوتوا کے نظریہ ساز و نائک دامودر ساورکر کے سنسکار (اقدار) قوم کی تعمیر کی اساس ہیں۔ انہوںنے اس بات پر اظہار تاسف کیا کہ بابا صاحب امبیڈکر کو بھارت رتن کا انعام دینے سے انکار کیا تھا۔ مودی نے بیان کیا کہ ساورکر کی اقدار کے سبب ہی انہوں نے قوم پرستی کو قومی تعمیر کی بنیاد بنایا۔ ان کا یہ بیان بی جے پی کہ مہاراشٹرا یونٹ کے ساورکر کو بھارت رتن انعام دینے کی اپنے انتخابی منشور میں سفارش کے تناظر میں دیا گیا ہے۔ مودی نے کہا کہ یہ خبر ہے کہ کانگریس اپنے ورکروں کے لیے قوم پرستی کی تدریس مقرر کرے گی۔ مودی نے کہا کہ میری سمجھ میں نہیں آتا ہے کہ میں اس بات پر ہنسوں یا روئوں۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ آج کی کانگریس پارٹی اصل پارٹی نہیں ہے جس نے آزادی کی لڑائی لری تھی۔‘‘ مودی نے کہا کہ مہاراشٹرا بہادر لوگوں کی سرزمین ہے اور ان لوگوں کی سرزمین ہے جنہوں نے ملک کو راستہ دکھایا۔ انہوں نے مزید بیان کیا کہ ’’قومی اور حب الوطنی کے جذبات مہاراشٹرا میں اپنی انتہا پر ہیں۔ بدقسمتی سے کانگریس اور این سی پی کے لیڈروں نے اپنے اقدار کو بھلادیا ہے۔‘‘ انہوں نے حزب مخالف کی جماعتوں پر سخت چوٹ کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کو خصوصی موقف دینے والی دفعات کی منسوخی پر اعتراض کرنے والے کانگریس اور این سی پی کے لیڈروں سے میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ وہ جہاں دفعہ 390 کو دفن کیا گیا ہے اس کی مزار پر وہ پھولوں کی چادر چڑھائیں۔ انہوں نے حزب مخالف کی جماعتوں کو ’’بے شرم‘‘ قراردیا اور بی جے پی کے قائدین کی جانب سے مہاراشٹرا انتخابات کی مہم میں دفعہ 370 کی منسوخی کے مسئلہ کا تذکرہ کرنے پر ان پر اعتراض کرنے پر انہیں آڑے ہاتھوں لیا۔