پولیس سے بحث و تکرار احاطہ اسمبلی میں داخلہ کی اجازت نہیں، بھٹی وکرمارکا اور دیگر ارکان گرفتار
حیدرآباد۔27 ۔ستمبر (سیاست نیوز) اسمبلی کے روبرو آج اس وقت صورتحال کشیدہ ہوگئی جب کانگریس ارکان مقننہ گھوڑوں کی بگھی میں اسمبلی پہنچے اور احاطہ میں داخلہ کی کوشش کی۔ مرکز اور ریاستی حکومتوںکی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف بھارت بند کے ضمن میں کانگریس ارکان نے منفرد احتجاج کیا ۔ سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرمارکا ، ڈی سریدھر بابو ، جیون ریڈی اور سیتکا سجی سجائی بگھی میں گاندھی بھون سے اسمبلی پہنچے ۔ اسمبلی کے قریب پولیس نے بگی کو روک دیا اور اسمبلی کے احاطہ میں داخلہ کی اجازت نہیں دی۔ پولیس نے کہا کہ بگھی کو داخلہ کی اجازت نہیں ہے جس پر بھٹی وکرمارکا نے پولیس عہدیداروں سے بحث و تکرار کی اور سوال کیا کہ آیا اس سلسلہ میں اسپیکر اسمبلی نے کوئی احکامات جاری کئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسمبلی پہنچنے کیلئے ارکان اسمبلی کو سواری کے انتخاب کا اختیار حاصل ہے، وہ کسی بھی گاڑی یا سواری کے ذریعہ اسمبلی پہنچ سکتے ہیں۔ پولیس نے بگھی کو احاطہ اسمبلی میں داخلہ سے روک دیا جس پر ارکان مقننہ اور عہدیداروں کے درمیان نوک جھونک ہوئی ۔ اسی دوران اسمبلی کے روبرو ٹریفک جام ہوگئی اور پولیس کو ٹریفک بحال کرنے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔ اسمبلی سکریٹریٹ کے عہدیداروں سے بات چیت کے بعد پولیس نے کانگریس ارکان اسمبلی کو حراست میں لینے کا فیصلہ کیا۔ بھٹی وکرمارکا ساتھی ارکان کے ساتھ سڑک پر دھرنا بیٹھ گئے اور حکومت کے خلاف نعرہ بازی کی۔ انہوں نے کہا کہ قیمتوں میں اضافہ سے عوام پریشان ہیں، لیکن کے سی آر حکومت نریندر مودی کی تائید کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس کو چاہئے تھا کہ وہ کسانوں کے بھارت بند کی تائید کرتی۔ سریدھر بابو اور سیتکا نے الزام عائد کیا کہ مرکزی حکومت مخالف کسان قوانین کے ذریعہ زرعی شعبہ کو کارپوریٹ اداروں کے حوالے کرنا چاہتی ہے۔ر
کانگریس ارکان کے احتجاج کے دوران انہیں حراست میں لے کر رام گوپال پیٹ پولیس اسٹیشن منتقل کردیا گیا جہاں دیگر علاقوں سے گرفتار کئے گئے جگا ریڈی اور ششی دھر ریڈی کو لایا گیا تھا ۔ کانگریس قائدین نے کہا کہ عوامی مسائل پر مباحث کے لئے حکومت کے پاس وقت نہیں ہے۔ اسمبلی کو سرکاری ایجنڈہ کی تکمیل کیلئے استعمال کیا جارہا ہے ۔ ر