کانگریس امیدواروں پر دستبرداری کیلئے ٹی آر ایس کی دھمکیاں

   

الیکشن کمیشن سے کانگریس قائدین کی شکایت
عادل آباد میں جبراً دستبرداری کا الزام
حیدرآباد۔ 16 جنوری (سیاست نیوز) کانگریس پارٹی نے عادل آباد میں کانگریس امیدوار کو جبراً مقابلے سے دستبردار کرانے کا ٹی آر ایس پر الزام عائد کیا۔ اس سلسلہ میں ریاستی الیکشن کمیشن سے نمائندگی کی گئی۔ کانگریس الیکشن کمیشن کوآرڈینیشن کمیٹی کے صدرنشین ایم ششی دھر ریڈی اور کنوینر جی نرنجن نے کمشنر اسٹیٹ الیکشن کمیشن وی ناگی ریڈی نے ملاقات کرتے ہوئے یادداشت پیش کی۔ انہوں نے بتایا کہ عادل آباد میونسپلٹی کے وارڈ 34 کے کانگریسی امیدوار ڈی دھرما گوڑ کو کل جبراً ریٹرننگ آفیسر کے روبرو لایا گیا اور ٹی آر ایس قائدین کی موجودگی میں دھمکاکر پرچہ نامزدگی واپس لے لیا گیا۔ اس کارروائی میں ٹی آر ایس کے کارکنوں نے دیگر کانگریسی کارکنوں کے ساتھ بدتمیزی کی۔ وہاں موجود ملازمین پولیس نے ٹی آر ایس ورکرس کی مدد کی۔ کانگریس قائدین نے شکایت کی کہ پولیس نے جانبدارانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے ٹی آر ایس پارٹی کی مدد کی ہے۔ رکن اسمبلی اور سابق وزیر جوگو رامنا کے فرزند جوگو پرمیندر اس وارڈ سے ٹی آر ایس کے امیدوار ہیں اور صدرنشین کے عہدے کے امیدوار کے طور پر پیش ہوسکتے ہیں۔ جوگو پرمیندر نے کانگریس امیدوار کو مقابلے سے دستبردار کرانے کا منصوبہ تیار کیا۔ کانگریس قائدین نے اس واقعہ کے سلسلہ میں مختلف اخبارات میں شائع شدہ تراشے الیکشن کمیشن کو پیش کئے اور کہا کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ لہٰذا وارڈ 34 کا الیکشن منسوخ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بلدی انتخابات کو آزادانہ اور منصفانہ بنانے کے لیے الیکشن کمیشن کو فوری مداخلت کرنی چاہئے۔ نرنجن نے الزام عائد کیا کہ ریاست کے دیگر اضلاع میں بھی کانگریس امیدواروں کو جبراً مقابلے سے دستبردار کرایا گیا۔