کانگریس اور بائیں بازو جماعتوں میں مفاہمت پر الجھن برقرار

   

سی پی ایم کی نظر بھٹی وکرمارکا کی نشست پر، کھمم اور نلگنڈہ میں 10 نشستوں کا مطالبہ

حیدرآباد ۔ 2 ستمبر(سیاست نیوز) بی آر ایس سے انتخابی مفاہمت کے مسئلہ پر تلخ تجربہ کے بعد بائیں بازو جماعتوں نے کانگریس سے مفاہمت کی مساعی کی لیکن نشستوں کے الاٹمنٹ کے مسئلہ پر انتخابی مفاہمت کے امکانات موہوم دکھائی دے رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ سی پی آئی اور سی پی ایم نے جن نشستوں کا مطالبہ کیا ہے، وہاں کانگریس کے سینئر قائدین یا تو رکن اسمبلی ہیں یا پھر ٹکٹ کے مضبوط دعویدار ہیں۔ کانگریس قیادت بائیں بازو کے لئے اہم نشستوں کی قربانی دینے تیار نہیں۔ اطلاعات کے مطابق سی پی ایم نے مدھیرا اسمبلی نشست کا مطالبہ کیا ہے جہاں سے سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرمارکا گزشتہ دو میعادوں سے منتخب ہورہے ہیں۔ کانگریس پارٹی بھٹی وکرمارکا کی نشست سی پی ایم کو الاٹ کرنے کے موقف میں نہیں۔ سی پی آئی نے کتہ گوڑم ، منوگوڑ ، حسن آباد اور بیلم پلی کی نشستوں پر دعویداری پیش کی جبکہ سی پی ایم نے بھدرا چلم ، پالیرو ، مریال گوڑہ ، مدھیرا اور ابراہیم پٹنم نشستیں الاٹ کرنے کی شرط رکھی ہے۔ متحدہ نلگنڈہ اور کھمم اضلاع میں بائیں بازو جماعتوں کا خاصہ اثر ہے۔ بھدرا چلم سے کانگریس رکن اسمبلی منتخب ہوچکے ہیں۔ ایسے میں کانگریس کیلئے بائیں بازو جماعتوں کو نشستیں الاٹ کرنا آسان نہیں ہوگا۔ بتایا جاتاہے کہ سی پی آئی اور سی پی ایم نے غیر رسمی بات چیت میں پانچ پانچ نشستوں کی فہرست پیش کی تھی۔ کانگریس کی اسکریننگ کمیٹی کے اجلاس کے بعد مفاہمت کی صورتحال واضح ہوگی۔