کانگریس اور بی آر ایس کارکنوں کے درمیان کھمم میں پتھراؤ، حالات کشیدہ

   

بی آر ایس قائدین کا بارش سے متاثرہ علاقوں کا دورہ
حیدرآباد۔ 3 ستمبر (سیاست نیوز) کانگریس اور بی آر ایس کے کارکنوں نے کھمم میں ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا جس سے تھوڑی دیر کے لئے حالات کشیدہ ہوگئے ۔ اس واقعہ کی ہریش راؤ نے سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے غنڈوں نے حملہ کیا ہے۔ ہریش راؤ نے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی پر الزام عائد کیا کہ وہ تلنگانہ میں بارش سے ہونے والی اموات کو چھپارہے ہیں جبکہ ریاست میں بارش سے 30 اموات ہوئی ہیں۔ بی آر ایس کے ارکان اسمبلی ہریش راؤ، سبیتا اندرا ریڈی، کوشک ریڈی، سابق وزیر اجئے کمار نے آج کھمم کا دورہ کرتے ہوئے بارش کی تباہ کاریوں کا جائزہ لیا اور متاثرین سے ملاقات کی۔ حکومت پر سیلاب کی صورتحال پر قابو پانے میں ناکام ہو جانے کا الزام عائد کیا۔ اس دوران کانگریس اور بی آر ایس کارکنوں میں لفظی جھڑپ ہوگئی اور دونوں طرف سے ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا گیا۔ ہریش راؤ نے اس کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے غنڈوں کی سنگباری سے جہاں ان کی گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے وہیں بی آر ایس کے کئی کارکن زخمی ہوئے ہیں۔ ہریش راؤ نے کہا کہ چیف منسٹر بارش سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد کو چھپا رہے ہیں اور صرف 16 افراد ہلاک ہونے کا اعلان کیا ہے جو سراسر جھوٹ ہے جبکہ ریاست میں بارش اور سیلاب سے 30 افراد ہلاک ہوئے ہیں جس کی تفصیلات بی آر ایس پارٹی کے پاس موجود ہے۔ صرف متحدہ ضلع کھمم میں 11 افراد کی موت ہوئی ہے۔ محبوب آباد میں 3، سوریہ پیٹ میں 2، ملگ میں 2 افراد، عادل آباد میں ایک، ناگر کرنول میں نامعلوم نعش دستیاب ہوئی۔ نارائن پیٹ میں 2 افراد ہلاک ہوئے۔ ونپرتی میں ایک، پدا پلی میں 2، کاماریڈی میں ایک، سدی پیٹ میں 2، رنگا ریڈی میں 2 افراد ہلاک ہوئے۔ اس کے علاوہ بھکتا رام داس، پالمور لفٹ اریگیشن پمپ ہاوزپانی میں ڈوب گئے۔ حکومت کی غفلت سے اتنے بڑے جانی و مالی نقصانات ہوئے ہیں۔ 2 ہزار ایکڑ اراضی پر محیط فصلوں کو نقصان پہنچا۔ سرکاری عہدیدار بر وقت ردعمل کا اظہار کرتے تو فصلوں کو اتنے بڑے پیمانے پر نقصان نہیں پہنچتا۔ جن فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔ بی آر ایس نے متاثرہ کسانوں کو فی ایکڑ 30 ہزار روپے معاوضہ دینے کا حکومت سے مطالبہ کیا۔ 2