کانگریس اور بی جے پی دیڑھ سال پہلے ہی انتخابی موڈ میں

   

جے پور : راجستھان میں اسمبلی انتخابات میں ابھی ڈیڑھ سال کا وقت باقی ہے لیکن حکمراں کانگریس اور اہم اپوزیشن جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے درمیان الزامات کا دور تیز ہو گیا ہے اور ابھی سے یہ انتخابی موڈ میں نظر آنے لگی ہیں۔بھلے ہی ریاست میں اسمبلی انتخابات میں تقریباً ڈیڑھ سال کا عرصہ باقی ہے لیکن ایک دوسرے پر الزامات اور جوابی الزامات کا سلسلہ گزشتہ چند دنوں سے تیز ہونے لگا ہے اور ان دنوں دونوں پارٹیوں کے بڑے لیڈران آپس میں لڑنا شروع کر دیا ہے ، بیان بازی مزید تیز ہو گئی ہے ۔ ریاست میں دونوں جماعتوں کے قائدین نے آئندہ انتخابات میں اپنی اپنی پارٹی کی جیت کا دعویٰ کرنا شروع کردیا ہے ۔وہ ووٹ بینک اور مذہب کے نام پر سیاست، مشرقی راجستھان کینال پروجیکٹ (ای آر سی پی)، بجلی، پانی، بے روزگاری، کسانوں کے مسائل، امن و امان، بھرتی امتحان میں بے قاعدگی جیسے مسائل پر ایک دوسرے کو گھیر رہے ہیں۔ ان دنوں کانگریس کی طرف سے ریاست اور مرکزی حکومت پر مہنگائی پر قابو نہ پانے اور مذہب کے نام پر سیاست کرنے اور ملک کا ماحول خراب کرنے کا الزام لگایا جا رہا ہے ۔کانگریس ای آر سی پی کو قومی پروجیکٹ کا درجہ نہیں دینے کا الزام لگارہی ہے اور آنے والے اسمبلی انتخابات میں اپنی ساکھ بچانے کی کوششیں شروع کر دی ہیں، جبکہ بی جے پی ریاست میں امن و امان برقرار رکھنے میں مکمل طور پر ناکام رہنے اور اکثریت کو دبانے کی کوشش کرنے اور کانگریس پر ووٹ بینک اور اقلیتوں کو خوش کرنے کی کوششوں کا الزام لگا رہی ہے۔