کانگریس اور بی جے پی کو مودی کے مانگڑھ دھام کے دورہ سے امیدیں

   

بانسواڑہ : وزیر اعظم نریندر مودی کے یکم نومبر کو راجستھان کے بانسوارہ ضلع میں واقع تاریخی مانگڑھ دھام کے ایک روزہ دورے سے ریاست کی حکمراں کانگریس اور اپوزیشن بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) دونوں ہی پارٹیوں کے لیڈران کوامیدیں ہیں کہ اس دوران راجستھان کاجلیاں والا باغ کہے جانے والا مانگڑھ دھام کوقومی یادگار قرار دیا جائے گا۔مودی یکم نومبر کو مانگڑھ دھام جائیں گے جہاں وہ مرکزی وزارت ثقافت کے زیر اہتمام ایک پروگرام میں شرکت کریں گے ۔ جیسے ہی وزیر اعظم کے دورے کی خبر آئی، اس تاریخی مانگڑھ دھام کی یادیں تازہ ہونے لگیں اور جہاں بی جے پی ان کے دورے سے آئندہ اسمبلی اورلوک سبھا انتخابات کے پیش نظرراجستھان سمیت گجرات اور مدھیہ پردیش کے ملحقہ علاقوں کے قبائلی لوگوں کو ایک پیغام جانے کی امید کر رہی ہے ۔ کیونکہ اس پروگرام میں مسٹر مودی کے جلسہ عام میں ایک لاکھ سے زیادہ قبائلیوں کے جمع ہونے کی توقع ہے ، جب کہ وزیر اعلی اشوک گہلوت نے امید ظاہر کی ہے کہ مسٹر مودی مانگڑھ دھام کو قومی یادگارقرار دیں گے ۔ ان کے حالیہ دورے کے پیش نظرراجستھان اور گجرات کے چیف سکریٹریوں کے ساتھ ہوئی میٹنگ میں ریاستی حکومت نے مرکزی حکومت کو یقین دلایا ہے کہ مانگڑھ دھام کو قومی یادگار بنانے کے لیے ہر ممکن مدد کی جائے گی۔ مسٹرگہلوت مانگڑھ کو قومی یادگار کا درجہ دینے کے لئے وزیر اعظم کو دو بار خط بھی لکھ چکے ہیں۔مسٹر گہلوت نے اتوار کو گجرات میں ایک جلسہ عام میں بھی امیدکا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کے پیش نظر ابھی وزیراعظم دباومیں ہیں اورانہیں مانگڑھ دھام کو قومی یادگار قرار دینا ہی پڑے گا۔