ووٹ بینک سیاست کی بنا ء پر اجازت کا الزام: بی جے پی
نئی دہلی۔ 19 جون (سیاست ڈاٹ کام) سڑکوں اور سرکاری اراضی پر قومی دارالحکومت مغربی دہلی میں مسجدوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ پر کانگریس اور عام آدمی پارٹی کو چشم پوشی کا ملزم قرار دینے کے بی جے پی رکن پارلیمنٹ مغربی دہلی صاحب سنگھ ورما کے ایک دن بعد بی جے پی نے الزام عائد کیا کہ اس بات کے ثبوت موجود ہیں کہ ان ناجائز قبضوں کیلئے عام آدمی پارٹی اور کانگریس قائدین کی ووٹ بینک سیاست ذمہ دار ہے جن کی چشم پوشی کی وجہ سے 100 نئی مساجد سرکاری اراضی اور سڑکوں پر تعمیر کی گئی ہیں۔ ورما نے منگل کے دن گورنر انیل بائیجال کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے اس مسئلہ کی طرف توجہ دینے کی درخواست کی تھی۔ ورما نے منگل کے دن لیفٹننٹ گورنر انیل بائیجال کو مکتوب تحریر کیا تھا ۔ انہوں نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایسی مسجدوں اور قبرستانوں کی جو سرکاری اراضی پر ناجائز قبضوں کے ذریعہ تعمیر کی گئی ہیں، ایک طویل فہرست ثبوت کے ساتھ موجود ہے۔ سابق چیف منسٹر دہلی شیلا ڈکشٹ نے اپنے دورِ اقتدار میں ووٹ بینک کی سیاست کے نتیجہ میں لوگوں کو کھلی چھوٹ دے رکھی تھی کہ وہ سرکاری اراضی پر ناجائز قبضوں کے ذریعہ مساجد تعمیر کریں۔ چنانچہ ان کے دورہ اقتدار میں یہ 100 نئی مساجد پوری دہلی میں تعمیر کی گئی ہیں۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کے بموجب یہ اس مسئلہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے نہیں ہے لیکن دہلی کانگریس کے کارگزار صدر ہارون یوسف نے کہا کہ دہلی کے عوام جیسے پانی کی قلت اور بیروزگاری کا شکار ہیں۔ ان مسائل پر توجہ دینے کے بجائے بی جے پی اور اس کے قائدین فرقہ پرست ایجنڈہ پر توجہ مبذول کررہے ہیں۔