کانگریس اور منحرف قائدین کے درمیان بیان بازی میں شدت

   

سبیتا اندرا ریڈی اور سدھیر ریڈی کے حامیوں کا احتجاج، کانگریس کارکنوں نے جوابی دھرنا دیا

حیدرآباد۔/11جولائی، ( سیاست نیوز) کانگریس سے انحراف کرنے والے ارکان اسمبلی اور کانگریس قائدین کے بیانات میں شدت پیدا ہوچکی ہے۔ کانگریس کی تشہیری کمیٹی کے صدرنشین مدھو یاشکی گوڑ نے گزشتہ دنوں سبیتا اندرا ریڈی اور سدھیر ریڈی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا جنہوں نے کانگریس کے ٹکٹ پر کامیابی حاصل کرنے کے بعد ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرلی۔ مدھو یاشکی گوڑکے بیان کے خلاف مہیشورم اور ایل بی نگر اسمبلی حلقوں میں ٹی آر ایس کارکنوں نے احتجاج منظم کیا۔ سبیتا اندرا ریڈی اور سدھیر ریڈی ان حلقوں کی نمائندگی کرتے ہیں۔ مدھو یاشکی گوڑ کے علامتی پتلے نذرآتش کئے گئے جس کے جواب میں کانگریس قائد گوپال ریڈی کی قیادت میں بالا پور چوراہے پر سبیتا اندرا ریڈی کا علامتی پتلہ نذرآتش کیا۔ کانگریس قائدین کا کہنا ہے کہ مدھو یاشکی گوڑ نے منحرف ارکان اسمبلی کے بارے میں جو کچھ بھی کہا وہ حقیقت پر مبنی ہے۔ قائدین کا کہنا ہے کہ جو کچھ ہوا ہے اسی کو مدھو یاشکی نے بیان کیا ہے۔ رنگاریڈی ضلع کانگریس کمیٹی کے صدر سی ایچ نرسمہا ریڈی، سینئر قائد ڈی بھاسکر ریڈی اور اے جنگا ریڈی نے کہا کہ کانگریس پارٹی کا بی فارم حاصل کرتے ہوئے ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرنا انتہائی شرمناک ہے۔ منحرف ارکان نے عوامی فیصلہ کی توہین کی ہے لہذا انہیں اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہوکر دوبارہ منتخب ہوکر دکھانا چاہیئے۔ اس موقع پر وائی امریندر ریڈی، سوامی نائیک، مہیشور ریڈی، شیوا پرساد، وشنو وردھن ریڈی، دھنراج گوڑ اور دیگر قائدین موجود تھے۔