کانگریس ایم پی وینکٹ ریڈی کی نریندر مودی سے ملاقات

   

موسیٰ ندی کو آلودگی سے بچانے تین ہزار کروڑ کی منظوری کی درخواست

حیدرآباد ۔17۔ مارچ (سیاست نیوز) کانگریس رکن پارلیمنٹ کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے نئی دہلی میں وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کرتے ہوئے موسیٰ ندی کے تحفظ اور قومی شاہراہ کی تعمیر کیلئے فنڈس کی اجرائی کی اپیل کی۔ وینکٹ ریڈی نے ریاست کو درپیش مختلف مسائل سے وزیراعزظ کو واقف کرایا اور 4 مسائل کے بارے میں یادداشت پیش کی ۔ انہوں نے حیدرآباد میں فارما سٹی کے قیام کے سلسلہ میں ماحولیاتی اجازت نامے کو روکنے کی اپیل کی ۔ وینکٹ ریڈی نے میڈیا کو بتایا کہ فارماسٹی کے سبب حیدرآباد اور دیگر علاقہ آلودگی سے متاثر ہوں گے ۔ حیدرآباد آوٹر رنگ روڈ سے کتہ گوڑم تک قومی شاہراہ کی عتمیر کی درخواست کی گئی ۔ موسیٰ ندی کی صفائی اور اس کے تحفظ کے لئے 3000 کروڑ جاری کرنے کی اپیل کی ۔ انہوں نے سیوریج پلانٹ کے قیام میں مرکز سے تعاون کی خواہش کی ۔ یادداشت میں کہا گیا ہے کہ موسیٰ ندی بھونگیر پارلیمانی حلقہ سے گزرتی ہے جو تلنگانہ کے گنگا کے طور پر شہرت رکھتی ہے۔ موسیٰ ندی کو آلودگی سے بچانے کے لئے مرکز کو تعاون کرنا چاہئے ۔ قطب شاہی دور حکومت میں موسیٰ ندی کا پانی بطور ادویات شمار کیا جاتا تھا۔ یہ پانی آبپاشی سہولتوں کے علاوہ پینے کے لئے استعمال ہوتا رہا ۔ تقریباً ایک ملین افراد موسیٰ ندی کے پانی پر منحصر ہے ۔ موسیٰ ندی 10 بڑے ، 15 اوسط اور 50 چھوٹے آبی ذخائر سے مربوط ہے۔ آلودگی کے سبب پانی انسانی جانوں کے لئے خطرہ بن چکا ہے ۔ آلودہ پانی سے اگنے والی دھان اور ترکاریوں کے استعمال سے حیدرآباد اور اطراف کے عوام کی صحت متاثر ہورہی ہے۔ یہی آلودہ پانی دودھ دینے والے جانوروں کو پلایا جارہا ہے۔ وینکٹ ریڈی نے 40 سے زائد فارمیسی اداروں کے سبب آلودگی کی شکایت کی جو پوچم پلی اور چوٹ اپل علاقوں میں قائم کئے گئے ہیں ۔ یہ کمپنیاں کیمیاوی مادہ موسیٰ ندی میں بہا رہے ہیں۔ پارلیمنٹ میں اس مسئلہ پر مرکز کی توجہ مبذول کرائی جاچکی ہے ۔ وزیراعظم سے درخواست کی گئی کہ تلنگانہ گنگا کے تحفظ کے لئے تین ہزار کروڑ روپئے مختص کریں۔ انہوں نے کتہ گوڑم کے قریب نئی قومی شاہراہ کی تعمیر کے لئے پراجکٹ رپورٹ کی منظوری اور فنڈس کی اجرائی کی درخواست کی۔ نئی شاہراہ کی تعمیر سے حیدرآباد ، وشاکھاپٹنم اور چھتیس گڑھ کے درمیان 100 کیلو میٹر کا فاصلہ کم ہوگا۔