کانگریس برسراقتدار آتے ہی 2 لاکھ سرکاری جائیدادوں پر تقررات

   

فیس ری ایمبرسمنٹ اسکیم پر عمل آوری، پدیاتر کے دوران ریونت ریڈی کا طلبہ سے خطاب

حیدرآباد۔/28 فروری، ( سیاست نیوز) صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی نے کہا کہ طلباء اور نوجوانوں کی قربانیوں کے نتیجہ میں علحدہ تلنگانہ ریاست قائم کی گئی ہے۔ کے سی آر نے تلنگانہ تحریک کے دوران طلبہ اور نوجوانوں سے جو وعدے کئے تھے برسراقتدار آتے ہی فراموش کردیئے گئے۔ ہاتھ سے ہاتھ جوڑو یاترا کے دوران ریونت ریڈی نے آج بھوپال پلی میں طلبہ اور نوجوانوں کے جلسہ عام سے خطاب کیا۔ انہوں نے طلبہ سے انہیں درپیش مسائل پر بات چیت کی۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ حقیقی معنوں میں طلبہ کی تحریک تھی۔ طلبہ نے تعلیم کے ساتھ ساتھ علحدہ ریاست کی جدوجہد میں حصہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ صرف سیاسی قائدین کے ذریعہ تلنگانہ تشکیل نہیں پایا بلکہ اس میں طلبہ کا اہم رول ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری تعلیمی اداروں میں بنیادی سہولتوں کا فقدان ہے۔ فیس ری ایمبرسمنٹ کی عدم اجرائی کے نتیجہ میں طلبہ کو تعلیمی اداروں سے سرٹیفکیٹ حاصل کرنے میں دشواریوں کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی برسراقتدار آنے پر نوجوانوں کو ملازمت کی فراہمی اور روزگار کے مواقع پیدا کئے جائیں گے۔ تلنگانہ میں خواتین کو تحفظ حاصل نہیں ہے اور جرائم کے واقعات میں اضافہ ہوچکا ہے۔ کے سی آر تلنگانہ ماڈل کو ملک کیلئے مثالی قراردے رہے ہیں لیکن حقیقت میں تلنگانہ کے عوام گذشتہ آٹھ برسوں میں مزید مسائل کا شکار ہوئے۔ کانگریس دور حکومت میں نئی صنعتیں قائم کی گئیں اور روزگار کے مواقع پیدا کئے گئے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ ملک میں بی ڈی ایل، بی ایچ ای ایل، ریلوے، ایر انڈیا اور دیگر اداروں کے قیام کا سہرا کانگریس کے سر جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صنعتوں میں مقامی افراد کو تحفظات فراہم کئے جائیں گے۔ نریندر مودی حکومت منافع بخش قومی اداروں کو خانگی شعبہ کے حوالے کررہی ہے۔ کانگریس دور حکومت میں اسکولوں کی تعداد 30 ہزار سے زائد تھی لیکن کے سی آر دور حکومت میں 6354 اسکولوں کو سنگل ٹیچر کے تحت بند کردیا گیا جس کے نتیجہ میں دوردراز کے علاقوں میں بچے تعلیم سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری یونیورسٹیز میں تقررات سے حکومت کو کوئی دلچسپی نہیں ہے اور وہ خانگی یونیورسٹیز کی حوصلہ افزائی کررہی ہے۔ ریاست میں ایک لاکھ 91 ہزار354 جائیدادوں کے مخلوعہ ہونے کی نشاندہی پے ریویژن کمیشن نے کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس برسراقتدار آنے پر تمام تعلیمی اداروں میں 25 فیصد تحفظات مقامی طلبہ کو فراہم کئے جائیں گے۔ برسراقتدار آتے ہی 2 لاکھ جائیدادوں پر تقررات کئے جائیں گے۔ محکمہ جات کی سطح پر تقررات کا کیلنڈر جاری کیا جائے گا۔ تلنگانہ تحریک کے دوران طلبہ کے خلاف عائد کردہ مقدمات سے دستبرداری اختیار کرلی جائے گی۔ مکمل بجٹ کا 10 فیصد تعلیم پر خرچ کیا جائے گا۔ کانگریس برسراقتدار آتے ہی زرعی شعبہ کیلئے ورنگل ڈیکلریشن پر عمل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جنوری 2024 سے تلنگانہ میں اندراماں راج شروع ہوگا۔ر