اقتدار کسی کا مستقل نہیں ہوتا، رکن اسمبلی جیون ریڈی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 26 ۔ نومبر (سیاست نیوز) کانگریس کے رکن اسمبلی جیون ریڈی نے حیرت کا اظہار کیا کہ ہائی کورٹ کی جانب سے آر ٹی سی ہڑتال کو غیر قانونی قرار دیئے بغیر حکومت اپنے طور پر ہڑتال غیر قانونی قرار دے رہی ہے ۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے جیون ریڈی نے کہا کہ ملازمین نے قانون کے مطابق ہڑتال کی نوٹس دی تھی اور ہائی کورٹ نے غیر قانونی قرار دینے سے انکار کیا ۔ حکومت کے پاس عدلیہ کا کوئی احترام نہیں ہے ، لہذا کسی طرح ہڑتال کو غیر قانونی قراردینے اور ادارہ کو خانگیانے کی منصوبہ بندی کرلی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں چیف منسٹر کون ہے ، عواام کو پتہ نہے۔ کئی معاملات میں کے ٹی راما راؤ مداخلت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آر ٹی سی کے نقصانات کی جی ایچ ایم سی سے پابجائی کے سلسلہ میں قانون سازی کی جارہی تھی تو کے ٹی آر نے مخالفت کی۔ انہوں نے آر ٹی سی کے مسئلہ پر مرکز کی خاموشی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ہزاروں ملازمین کی زندگیوں سے کھلواڑ کیا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر آر ٹی سی روٹس کو خانگیانے کا فیصلہ کیا گیا تو کانگریس برسر اقتدار آنے پر فیصلہ سے دستبرداری اختیار کرلی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ 48,000 ملازمین کے خاندان سڑک پر آچکے ہیں اور آر ٹی سی کے نقصانات کے لئے حکومت ذمہ دار ہے۔ جی ایچ ایم سی سے آر ٹی سی کو 300 کروڑ روپئے کی مالی تعاون کے لئے قانون سازی کی گئی اور ایک سال یہ رقم حوالے کی گئی ۔ کے سی آر نے قانون سازی کی جبکہ فرزند کے ٹی آر نے اسے کالعدم کردیا ۔ جیون ریڈی نے کہا کہ ریاست کے چیف منسٹر آخر کون ہیں؟ کے سی آر یا کے ٹی آر ؟ انہوں نے کہا کہ ناتجربہ کار ڈرائیورس کی خدمات حاصل کرنے کے نتیجہ میں حادثات میں اضافہ ہوا ہے ۔ روزاانہ ریاست بھر میں آر ٹی سی بس کی زد میں آکر کئی ہلاکتیں واقع ہورہی ہیں۔ جیون ریڈی نے چیف منسٹر سے مطالبات کیا کہ وہ آر ٹی سی ملازمین کے لئے رضاکارانہ سبکدوشی کی اسکیم نافذ کرنے سے گریز کریں۔ انہوں نے ملازمین کو تیقن دیا کہ کانگریس برسر اقتدار آنے پر آر ٹی سی کو حکومت میں ضم کیا جائے گا۔